3 ہزار کروڑ بجٹ کا خیرمقدم، پرانے شہر میں میٹرو ٹرین پراجیکٹ کی تکمیل میں حکومت سنجیدہ
حیدرآباد : 25 جولائی (سیاست نیوز) حکومت کے مشیر برائے اقلیت و کمزور طبقات محمد علی شبیر نے ریاستی بجٹ 2024-25 کو موافق کسان اور موافق کمزور طبقات قرار دیا اور کہا کہ بھٹی وکرامارکا نے ریاست میں فلاحی اسکیمات پر عمل آوری میں حکومت کی سنجیدگی کا ذکر کیا ہے۔ محمد علی شبیر نے بجٹ پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ زرعی شعبہ کے لیے 72659 کروڑ مختص کئے گئے تاکہ کسانوں کی معاشی بدحالی دور کی جاسکے۔ کسانوں کی قرض معافی اسکیم کے لیے 31 ہزار کروڑ مختص کرتے ہوئے حکومت نے تاریخی کارنامہ انجام دیا ہے جس کے تحت 40 لاکھ کسانوں کے 2 لاکھ روپئے تک کے قرضہ جات معاف کئے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان میں کسی بھی ریاست میں کسانوں کا اس قدر قرض معاف نہیں کیا گیا۔ محمد علی شبیر نے کہا کہ تلنگانہ بجٹ حکومت کے سماجی انصاف کے عہد کو ظاہر کرتا ہے۔ ایس سی، ایس ٹی، بی سی اور اقلیتوں کی ترقی پر خصوصی توجہ مرکوز کی گئی۔ بجٹ میں اقلیتی بہود کے لیے 3003 کروڑ کی منظوری کا خیرمقدم کرتے ہوئے محمد علی شبیر نے کہا کہ تعلیم اور معیشت کو ترجیح دی گئی ہے۔ فروری میں پیش کردہ عبوری بجٹ میں 2200 کروڑ مختص کئے گئے تھے لیکن مکمل بجٹ میں 3003 کروڑ کی گنجائش رکھی گئی۔ انہوں نے کہا کہ مینارٹیز ڈکلیریشن میں کئے گئے وعدے کے مطابق اقلیتوں کی ترقی پر 5 ہزار کروڑ سے زائد خرچ کئے جائیں گے۔ حکومت اقلیتوں کے لیے انٹیگریٹیڈ اسکولس کے قیام کا منصوبہ رکھتی ہے۔ ایس سی، ایس ٹی اور بی سی کی طرح اقلیتوں کے لیے بھی سرکاری سطح پر معیاری اسکولس قائم کئے جائیں گے۔ محمد علی شبیر نے حیدرآباد کی ترقی کے لیے 10 ہزار کروڑ کی منظوری کا خیرمقدم کیا اور کہا کہ اقلیتوں کو شہر میں ترقی مواقع فراہم ہوں گے جو آبادی کا 30 تا 35 فیصد ہیں۔ انہوں نے پرانے شہر میں میٹرو ٹرین پراجیکٹ کے لیے 500 کروڑ کی منظوری کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ ریونت ریڈی حکومت پرانے شہر میں میٹرو ریل پراجیکٹ کی تکمیل میں سنجیدہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ پرانے شہر کی ترقی کے لیے سابق میں بھی کانگریس حکومتوں میں اقدامات کئے تھے۔ جبکہ بی آر ایس کے 10 سالہ دور حکومت میں پرانے شہر کے پراجیکٹس کو فراموش کردیا گیا۔ 1