ریاستی وزراء کا دعویٰ ، اپوزیشن تنقیدوں کے بجائے حکومت سے تعاون کرے
حیدرآباد ۔9۔ مارچ (سیاست نیوز) ریاستی وزراء سرینواس یادو ، سرینواس گوڑ اور جی کملاکر نے ریاستی بجٹ کا خیرمقدم کیا اور کہا کہ پسماندہ طبقات کے لئے زائد رقومات مختص کی گئی ہے جس سے کے سی آر کی پسماندہ طبقات کی ترقی سے دلچسپی کا اظہار ہوتا ہے ۔ میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے ریاستی وزراء نے کہا کہ فلاحی اسکیمات میں بی سی طبقات کیلئے زائد رقم مختص کی گئی ہے۔ ڈبل بیڈروم مکانات کے بارے میں اپوزیشن کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے ریاستی وزراء نے کہا کہ ڈبل بیڈروم کی تعمیر ایک دن میں ممکن نہیں ہے ۔ حکومت نے مکانات کی تعمیر کا آغاز کردیا ہے ۔ انہوں نے اپوزیشن کو مشورہ دیا کہ وہ محض الزام تراشی کے بجائے فلاحی اسکیمات پر عمل آوری میں حکومت سے تعاون کریں۔ سرینواس یادو نے کہا کہ معاشی موقف کی کمزوری کے باوجود ترقی کی سمت گامزن بجٹ پیش کیا گیا ہے ۔ چیف منسٹر کے سی آر نے گزشتہ 6 مہینوں سے بجٹ کی تیاری پر توجہ مرکوز کی تھی ۔ معاشی ماہرین نے بجٹ کا استقبال کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پسماندہ طبقات کے علاوہ ایس سی ، ایس ٹی اور اقلیتوں کی بہبود کے بجٹ میں اضافہ کیا گیا۔ گزشتہ 70 برسوں میں پہلی مرتبہ بی سی طبقہ کے ساتھ انصاف ہوا ہے ۔ حیدرآباد میں جیوتی راؤ پھولے کا مجسمہ نصب کیا جائے گا۔ بی سی طبقات کی جانب سے چیف منسٹر سے اظہار تشکر کرتے ہوئے سرینواس یادو نے کہا کہ کسی چیف منسٹر نے پسماندہ طبقات کے لئے دلچسپی نہیں لی تھی ۔ بی سی طبقہ کے لئے سب پلان سے زیادہ رقومات مختص کی گئی ہیں۔ ریاستی وزیر سرینواس گوڑ نے الزام عائد کیا کہ بجٹ کو برداشت نہ کرتے ہوئے کانگریس اور بی جے پی الزام تراشی کر رہے ہیں۔ کانگریس اور بی جے پی نے مرکز میں اقتدار کے دوران کبھی بھی بی سی طبقات کیلئے علحدہ وزارت قائم نہیں کی۔ بی سی طلبہ کے لئے میس چارجس میں اضافہ کیا گیا ہے۔ تلنگانہ میں عمل کی جارہی فلاحی اسکیمات کی مثال ملک کی کسی اور ریاست میں نہیں ملتی۔ انہوں نے کہا کہ کے سی آر اور کے ٹی آر پر تنقید کا اپوزیشن کو اخلاقی حق نہیں پہنچتا۔ ریاستی وزیر جی کملاکر نے چیف منسٹر سے اظہار تشکر کیا اور کہا کہ ایم بی سی طبقات کیلئے 500 کروڑ کی منظوری ایک کارنامہ ہے۔