ہر شہری 81,935 روپئے کا مقروض ، گذشتہ سال کی بہ
نسبت جاریہ سال 16 ہزار روپئے کا اضافہ
حیدرآباد ۔ ریاست پر ہر سال قرض کے بوجھ میں اضافہ ہو رہا ہے ۔ حکومت کی جانب سے ایف آر بی ایم قانون کے حدود میں قرض لینے کا دعوی کیا جارہا ہے ۔ مگر حکومت سے ہر سال لئے جانے والے قرض کی وجہ سے یہ قرض ایک سال بجٹ سے بھی بڑھ گیا ہے ۔ ریاستی وزیر فینانس ٹی ہریش راؤ نے کل ہی اسمبلی میں 2.30 لاکھ کروڑ روپئے تخمینی بجٹ پیش کیا جبکہ ریاست پر 2.86 لاکھ کروڑ روپئے کے قرض کا بوجھ عائد ہوگیا ہے ۔ سال 2020-21 ترمیم شدہ اندیشے کے مطابق قرض 2.45 لاکھ کروڑ ہے ۔ مگر آئندہ مالیاتی سال مزید 41 ہزار کروڑ روپئے کا قرض حاصل کرنے کا منصوبہ تیار کیا گیا ہے ۔ 2011 کی مردم شماری کے لحاظ سے ریاست کے ہر شہری پر 81,395 روپئے کا قرض عائد ہو رہا ہے ۔ یہی قرض گذشتہ سال ہر شہری پر 65,480 روپئے جس میں مزید 16 ہزار روپئے کا اضافہ ہوا ہے ۔ ریاستی حکومت زیادہ تر عام مارکیٹ کے ذریعہ قرض حاصل کر رہی ہے ۔ ابھی تک عام مارکٹ سے 2.44 لاکھ کروڑ روپئے کا قرض حاصل کیا گیا ہے ۔ اس کے علاوہ مرکزی حکومت سے 7852 کروڑ روپئے اور خود مختار اداروں سے 14,860 روپئے اور بانڈس کے ذریعہ 19,552 کروڑ روپئے بطور قرض حاصل کئے گئے ہیں ۔ بجٹ کے اعداد و شمار سے اس کا علم ہوا ہے ۔ گذشتہ 6 سال کے حساب کتاب کا جائزہ لیں تو 2016-17 مالیاتی سال میں ریاستی حکومت پر 1.29 لاکھ کروڑ روپئے کے قرض تھے ۔ سال 2021-22 کے اختتام تک بڑھ کر 2.86 لاکھ کروڑ روپئے تک پہونچ چکے ہیں ۔ گذشتہ 6 سال کے دوران ریاست پر 1.57 لاکھ کروڑ کے قرض کا بوجھ عائد ہوگیا ہے ۔