ریاستی بجٹ میں پرانا شہر پوری طرح نظر انداز

   

نہ میٹرو ریل کا ذکر اور نہ چارمینار پیدل راہ رو پراجیکٹ کا تذکرہ ۔ کوئی ترقیاتی ایجنڈہ بھی نہیں
حیدرآباد۔ ریاستی بجٹ میں پرانے شہر کا کوئی تذکرہ یا پرانے شہر میں ترقیاتی کاموں کیلئے کوئی بجٹ کی تخصیص عمل میں نہیں لائی گئی اور نہ چارمینار پیدل راہرو پراجکٹ کیلئے کوئی بجٹ مختص کرنے کا اعلان کیا گیا ہے ۔حکومت تلنگانہ کی جانب سے گذشتہ یوم اسمبلی میں بجٹ 2021-22 کا موازنہ پیش کیا گیا جس میں کئی پراجکٹس کا تذکرہ کیا گیا ہے لیکن پرانے شہر کی ترقی کے سلسلہ میں کسی منصوبہ یا پراجکٹ کیلئے خصوصی تخصیص کا اعلان نہیں کیا گیا ۔حکومت کے بجٹ میں حیدرآباد میٹرو ریل کیلئے 1000کروڑ روپئے مختص ہیں لیکن پرانے شہر میں میٹرو ریل کاموں کے آغاز کا کوئی تذکرہ نہیں کیاگیا جبکہ سابق میں حکومت سے اعلان کیا جاچکا ہے کہ جلد ہی پرانے شہر میں میٹرو ریل کاموں کا آغاز کیا جائے گا اور یہ بھی وعدہ کیا تھا کہ خصوصی بجٹ کی تخصیص کو یقینی بنایا جائیگا۔چارمینار پیدل راہرو پراجکٹ کے کاموں کی تکمیل کے سلسلہ میں اقدامات کیلئے بھی بجٹ مختص نہیںکیا گیا جبکہ حکومت اور بلدیہ حیدرآباد سے چارمینار پیدل راہرو پراجکٹ کی تکمیل کیلئے لاڈبازار میں کمانوں کی تنصیب و نئے راستوں کیلئے سڑکوں کی توسیع کے علاوہ دو اہم ملٹی اسٹوری پارکنگ کامپلکس کی تعمیر کا آغاز زیر التواء ہے لیکن ان میں سے کسی بھی کام کے آغاز کا بجٹ میں نہ تو تذکرہ کیا گیا ہے اور نہ ہی بجٹ فراہم کیا گیا ہے ۔ علاوہ ازیں شہر کی تاریخی عمارتوں کی آہک پاشی اور مرمت کے سلسلہ میں بھی متعدد مرتبہ حکومت سے اعلانات کئے گئے لیکن پرانے شہر کے کسی بھی پراجکٹ کو مکمل کرنے بجٹ 2021-22میں کوئی رقم مختص نہیں کی گئی ۔حکومت نے پرانے شہر کو استنبول کے طرز پر ترقی دینے اعلانات کئے ہیں اور متعدد مرتبہ یہ کہاگیا ہے کہ ریاستی حکومت شہر کے اس خطہ کو ترقی دینے کے معاملہ میں سنجیدہ ہے لیکن جاریہ سال کے بجٹ میں پرانے شہر کی ترقی کیلئے کوئی خصوصی فنڈ مختص نہ کئے جانے سے ایسا محسوس ہوتا ہے کہ پرانے شہر کو نظر انداز کردیا گیا ہے۔