ریاستی بجٹ کو حقیقت پسندانہ بنانے ہریش راؤ کو چیف منسٹر کی ہدایت

   


فلاحی اور ترقیاتی اسکیمات اولین ترجیح، تنخواہوں میں اضافہ سے بوجھ کا جائزہ، مارچ میں بجٹ اجلاس متوقع
حیدرآباد: تلنگانہ حکومت نے بجٹ برائے مالیاتی سال 2021-22 ء کو حقیقت پسندانہ بنانے اور بھلائی اسکیمات و ترقیاتی اسکیمات پر توجہ مرکوز کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے مرکزی بجٹ میں تلنگانہ کے ساتھ ناانصافیوں کا جائزہ لینے کے بعد وزیر فینانس ہریش راؤ کو ہدایت دی ہے کہ ریاستی بجٹ کو حقیقت پسندانہ بنانے کیلئے تمام محکمہ جات سے تجاویز حاصل کریں۔ انہوں نے کہا کہ بجٹ میں اسکیمات کے لئے مختص کردہ رقم کے خرچ کو یقینی بنایا جائے تاکہ حکومت پر عوام کا اعتماد مستحکم ہو۔ محکمہ فینانس نے تمام دیگر محکمہ جات سے بجٹ تجاویز طلب کی ہیں اور محکمہ جات کو ہدایت دی گئی کہ وہ بھلائی اور ترقیاتی اسکیمات کے لئے درکار بجٹ کی نشاندہی کریں۔ کورونا وباء اور لاک ڈاؤن کے نتیجہ میں ریاست کی آمدنی بری طرح متاثر ہوئی ہے تو دوسری طرف مرکز نے بجٹ میں تلنگانہ کو کوئی راحت نہیں پہنچائی ، لہذا موجودہ وسائل کی بنیاد پر بجٹ تجاویز کو قطعیت دی جائے گی ۔ 2020-21 ء میں ریاستی بجٹ 1.82 لاکھ کروڑ کا تھا لیکن لاک ڈاؤن اور دیگر مسائل کے سبب بجٹ پر نظر ثانی کرتے ہوئے 1.43 لاکھ کروڑ کیا گیا تھا ۔ ریاست میں ریونیو کلکشن بشمول جی ایس ٹی میں بہتری آئی ہے۔ چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے وزیر فینانس ہریش راؤ اور عہدیداروں کو موجودہ فنڈس کی بنیاد پر بجٹ تجاویز تیار کرنے کی ہدایت دی ہے۔ چیف منسٹر نے کہا کہ فنڈس کی کمی کے نتیجہ میں جاریہ کوئی بھی بھلائی کی اسکیم متاثر نہ ہونے پائیں۔ ریاست میں مرکز کی بعض اسکیمات کو اختیار کرنے اور ریاستی اسکیمات سے مربوط کرنے کا بھی جائزہ لیا جارہا ہے ۔ حکومت نے کالیشورم پراجکٹ مکمل کرلیا ہے ، لہذا امکان ہے کہ بجٹ میں پالمور رنگا ریڈی لفٹ اریگیشن اسکیم اور ڈنڈی لفٹ اریگیشن اسکیم کیلئے زائد بجٹ مختص کیا جاسکتا ہے ۔ کسانوں کی بھلائی پر بجٹ میں توجہ دی جائے گی اور کسانوں کے قرض معافی اسکیم کی دوسری قسط جاری کی جاسکتی ہے ۔ پے ریویژن کمیشن کی سفارشات پر عمل آوری کا جائزہ لیتے ہوئے بجٹ میں رقم مختص کی جاسکتی ہے ۔ تنخواہوں میں اضافہ اور وظیفہ پر سبکدوشی کی عمر میں توسیع کے بارے میں حکومت کا فیصلہ باقی ہے لیکن عہدیداروں سے کہا گیا ہے کہ وہ دونوں فیصلوں سے سرکاری خزانہ پر پڑنے والے بوجھ کا تخمینہ تیار کریں۔ حکومت نئے بجٹ میں بیروزگاری الاؤنس اور مستحکم افراد کی جانب سے اپنے پلاٹ پر حکومت کے فنڈ سے ڈبل بیڈروم مکانات کی تعمیر جیسی اسکیمات کا اعلان کیا جائے گا۔ 15 ویں فینانس کمیشن کی سفارشات کے مطابق تلنگانہ کو 2021-26 پانچ سالہ مدت میں ٹیکس کی آمدنی کے طور پر 1.09 لاکھ کروڑ حاصل ہونے چاہئے ۔ توقع ہے کہ اسمبلی کا بجٹ سیشن مارچ میں طلب کیا جائے گا ۔ تاہم گریجویٹ ایم ایل سی نشستوں اور مجالس مقامی کے انتخابات کی تاریخوں کو پیش نظر رکھتے ہوئے اسمبلی اجلاس کی تاریخ طئے کی جائے گی۔ تلنگانہ حکومت مرکزی بجٹ کی طرح کاغذ کے بغیر بجٹ ایوان میں پیش کرنے کی تیاری کر رہی ہے ۔ کورونا وباء کے پیش نظر محکمہ فینانس نے پیپر لیس بجٹ کی تجویز حکومت کو روانہ کی ہے۔ تاہم کابینہ کے اجلاس میں قطعی فیصلہ کیا جائے گا ۔ اترپردیش اور مدھیہ پردیش حکومتوں نے پیپر لیس بجٹ پیش کرنے کا پہلے ہی اعلان کیا ہے ۔