تحفظات کیلئے آرڈیننس پر اظہار تشکر، بی جے پی کی کسی ریاست میں طبقاتی سروے نہیں کیا گیا
حیدرآباد۔ 12 جولائی (سیاست نیوز) مجالس مقامی میں پسماندہ طبقات کو 42 فیصد تحفظات کی فراہمی کے لئے آرڈیننس کی اجرائی کے فیصلے پر چیف منسٹر ریونت ریڈی کو مباکباد پیش کرنے کے لئے مختلف بی سی تنظیموں اور کانگریس سے وابستہ قائدین نے ملاقات کی۔ گورنمنٹ وہپ اے سرینواس کی قیادت میں مختلف کارپوریشنوں کے صدور نشین نے چیف منسٹر سے قیام گاہ پر ملاقات کی اور تہنیت پیش کی۔ اس موقع پر صدر پردیش کانگریس مہیش کمار گوڑ اور ریاستی وزراء کونڈا سریکھا اور جو پلی کرشناراؤ موجود تھے۔ بی سی قائدین سے خطاب کرتے ہوئے چیف منسٹر ریونت ریڈی نے کہا کہ ریاست میں طبقاتی سروے کا اہتمام سائنٹفک انداز میں کیا گیا جس میں کوئی خامی نہیں ہے۔ عوام نے سروے حکام سے مکمل تعاون کرتے ہوئے اپنی تفصیلات کو درج کرایا ہے۔ طبقاتی سروے کے ڈیٹا کو مکمل طور پر ڈیجیٹلائز کیا گیا ہے تاکہ مستقبل میں کوئی بھی تفصیلات کو چیالنج نہ کرسکے۔ چیف منسٹر نے کہا کہ طبقاتی سروے میں تلنگانہ ملک کے لئے بسٹ ماڈل بن چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ راہول گاندھی نے طبقاتی سروے کے معاملہ میں تلنگانہ کو رول ماڈل قرار دیتے ہوئے ستائش کی ہے۔ انہوں نے کانگریس قائدین کو مشورہ دیا کہ بی سی تحفظات کے فوائد سے مختلف طبقات کو واقف کرائیں تاکہ مخالفین کے پروپگنڈہ کاموثر جواب دیا جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ تحفظات کی فراہمی دراصل کانگریس پارٹی کی کامیابی ہے۔ بی جے پی پسماندہ طبقات سے ہمدردی کا اظہار کرتی ہے لیکن بی جے پی زیر اقتدار کسی بھی ریاست میں طبقاتی سروے منعقد نہیں کیا گیا۔ بی جے پی کو بی سی طبقات سے ہمدردی ہوتی تو وہ اپنی ریاستوں میں اس کا اہتمام کرتی تاکہ سماجی انصاف کو یقینی بنایا جاسکے۔ 1