ریاستی وزراء نے ایس ایل بی سی پراجکٹ کے تعمیری کاموں کا جائزہ لیا

   

نلگنڈہ کو آبپاشی ضرورتوں کی تکمیل، بھٹی وکرمارکا اور اتم کمار ریڈی کی شرکت
حیدرآباد ۔20۔ ستمبر (سیاست نیوز) ڈپٹی چیف منسٹر بھٹی وکرمارکا ، وزیر آبپاشی اتم کمار ریڈی، وزیر عمارات و شوارع کومٹ ریڈی وینکٹ ریڈی اور صدرنشین تلنگانہ قانون ساز کونسل ، جی سکھیندر ریڈی نے سری سیلم ذخیرہ آب کے 40 کیلو میٹر زیر زمین ٹنل کا معائنہ کیا۔ امر آباد ریزرو فاریسٹ علاقہ میں یہ طویل ٹنل موجود ہے۔ سری سیلم سے نلگنڈہ ضلع کو ٹنل کے ذریعہ 30 ٹی ایم سی پانی سربراہ کیا جائے گا ۔ سری سیلم لیفٹ بینک کنال کے ٹنل کی تعمیر پر 4600 کروڑ خرچ ہوں گے جس کے ذریعہ متحدہ نلگنڈہ ضلع کی تین لاکھ ایکر اراضی کو سیراب کیا جاسکتا ہے۔ وزیر آبپاشی اتم کمار ریڈی نے عہدیداروں کو ہدایت دی کہ ستمبر 2027 تک پراجکٹ مکمل کرلیا جائے۔ انہوں نے چیف انجنیئر آبپاشی اور پراجکٹ کی تکمیل کرنے والے ادارہ جے پی اسوسی ایٹس کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے تعمیری کاموں کی تفصیلات سے واقفیت حاصل کی۔ ڈپٹی چیف منسٹر اور ریاستی وزراء نے کہا کہ متحدہ ورنگل ضلع کی آبپاشی ضرورتوں کی تکمیل میں یہ پراجکٹ اہم رول ادا کرے گا۔ ریاستی وزراء نے متحدہ ورنگل ضلع میں زیر التواء آبپاشی پراجکٹس کے کاموں کا جائزہ لیا۔ اتم کمار ریڈی نے کہا کہ سابق بی آر ایس حکومت نے نلگنڈہ ضلع کی آبپاشی ضرورتوں کو نظر انداز کردیا تھا۔ انہوں نے بتایا کہ ایس ایل بی سی پراجکٹ پر آئندہ ایک سال میں 3500 کروڑ خرچ کئے جاسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایس ایل بی سی پراجکٹ کو نظر انداز کرتے ہوئے کالیشورم پراجکٹ پر ایک لاکھ کروڑ خرچ کئے گئے ۔ انہوں نے کہا کہ پالمور رنگا ریڈی پراجکٹ پر 25000 کروڑ ، سیتا رام ساگر پراجکٹ پر 10,000 کروڑ خرچ کئے گئے ۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ 10 برسوں میں ایک بھی پراجکٹ کی تکمیل نہیں کی گئی۔ انہوں نے عہدیداروں سے کہا کہ وہ متحدہ نلگنڈہ ضلع کے آبپاشی پراجکٹس کی تکمیل پر توجہ مرکوز کریں۔ 700 سے زائد مواضعات میں صاف پینے کے پانی کی سربراہی کی منصوبہ بندی کی جارہی ہے۔ 1