ضلع کلکٹر سے ربط، کانگریس حکومت کی 18 ماہ کی کارکردگی سے عوام مطمئن
حیدرآباد ۔ 9۔ جولائی (سیاست نیوز) کانگریس ہیڈ کوارٹر گاندھی بھون میں وزراء کی عوام سے ملاقات پروگرام کے تحت وزیر لیبر جی ویویک وینکٹ سوامی نے آج عوامی مسائل کی سماعت کی۔ ریاستی وزیر نے مختلف اضلاع سے آنے والے عوام کے مسائل کی سماعت کی اور ان کی نمائندگیوں کو وصول کیا۔ مختلف ضلع کلکٹر سے فون پر ربط قائم کرتے ہوئے ریاستی وزیر نے مسائل حل کرنے کی ہدایت دی۔ دلتوں کی اراضیات کے تنازعہ میں کلکٹر وقار آباد کو ضروری ہدایات دی گئیں۔ مختلف محکمہ جات کے عہدیداروں سے جی ویویک نے موصولہ درخواستوں کے سلسلہ میں بات چیت کی۔ انہوں نے کہا کہ عوام سے موصولہ درخواستوں اور نمائندگیوں کو متعلقہ محکمہ جات روانہ کیا جائے گا ۔ بعد میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے جی ویویک نے کہا کہ کانگریس حکومت عوامی مسائل کی یکسوئی میں سنجیدہ ہے اور عوام کیلئے وزراء کو گاندھی بھون میں دستیاب رکھا گیا ہے۔ چیف منسٹر ریونت ریڈی نے وزراء اور عوامی نمائندوں کو عوام کے درمیان رہنے کی ہدایت دی ہے۔ ویویک نے کہا کہ اندراماں ہاؤزنگ اسکیم کے تحت غریب اور مستحق خاندانوں کو مکان کی تعمیر کیلئے 5 لاکھ روپئے فراہم کئے جائیں گے ۔ انہوں نے کہا اکہ گزشتہ 10 برسوں میں ریاستی وزراء نے عوام سے ملاقات نہیں کی۔ کانگریس کی 18 ماہ کی کارکردگی سے عوام مطمئن ہیں۔ انتخابی وعدوں کی تکمیل کے علاوہ حکومت نے کئی اسکیمات متعارف کی ہیں۔ ویویک نے کہا کہ بی آر ایس دور حکومت میں وزراء اور چیف منسٹر کی عوام سے ملاقات ممکن نہیں تھی۔ کانگریس حکومت کے نمائندے ہمیشہ عوام کے درمیان رہتے ہیں۔ منچریال کے رکن اسمبلی پریم ساگر راؤ سے اختلافات کے مسئلہ پر سوال کا جواب دیتے ہوئے ویویک نے کہا کہ ضلع میں ارکان اسمبلی راجہ کی طرح ہوتے ہیں اور اگر راجہ کو وزیر کی مدد کی ضرورت ہو تو ضرور کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہر پارٹی میں اختلافات اور گروہ بندیاں ہوتی ہیں۔ دیگر پارٹیوں کی طرح کانگریس میں بھی اختلاف رائے ہے۔ تلنگانہ انچارج میناکشی نٹراجن تنازعات کا حل تلاش کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب بی آر ایس میں کے ٹی آر اور کویتا کے درمیان اختلافات ہوسکتے ہیں تو پھر کانگریس قائدین میں اختلاف رائے کوئی عجب نہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو عوام کے قریب کرنے کیلئے مہیش کمار گوڑ نے عوامی سماعت کا پروگرام رکھا ہے۔ ویویک نے کہا کہ کابینی اجلاس میں اندراماں ہاؤزنگ اور دیگر اسکیمات پر عمل آوری کا جائزہ لیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ غیر منظم ورکرس کی بھلائی کیلئے قانون سازی کو کابینہ میں منظوری دی جاسکتی ہے۔1