ریاستی وزیر پونم پربھاکر نے حمایت ساگر ذخیرہ آب کا معائنہ کیا

   

مزید بارش کی صورت میں سطح آب مکمل ہوگی، حیدرآباد اور رنگاریڈی کے کلکٹرس کو چوکس رہنے کی ہدایت
حیدرآباد۔/3 ستمبر، ( سیاست نیوز) وزیر ٹرانسپورٹ اور حیدرآباد کے انچارج منسٹر پونم پربھاکر نے حمایت ساگر ذخیرہ آب کا دورہ کرتے ہوئے بارش کے سبب سطح آب میں اضافہ کا عہدیداروں کے ساتھ جائزہ لیا۔ حمایت ساگر کی سطح آب میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے اور مزید 4 فیٹ پانی کی آمد کی صورت میں سطح آب مکمل ہوجائے گی۔ حیدرآباد کے اطراف و اکناف کے علاقوں میں آئندہ چند دنوں کے دوران بارش کی پیش قیاسی کی گئی ہے۔ عہدیداروں نے امید ظاہر کی کہ مزید بارش کی صورت میں حمایت ساگر کی سطح آب مکمل ہوجائے گی۔ پونم پربھاکر نے حیدرآباد اور رنگاریڈی کے ضلع کلکٹر کو حمایت ساگر کے اطراف کے علاقوں میں بسنے والے افراد کو چوکس کرنے کی ہدایت دی اور کہا کہ پانی کے اخراج کی صورت میں اطراف کی آبادیوں کو کوئی نقصان نہ ہونے پائے۔ رکن اسمبلی راجندر نگر پرکاش گوڑ، بنڈلہ گوڑہ میئر لتا پریم گوڑ، حیدرآباد اور رنگاریڈی کے ضلع کلکٹرس انودیپ درشٹی اور ششانک کے علاوہ محکمہ آبپاشی کے عہدیدار دورہ میں شریک تھے۔ اس موقع پر پونم پربھاکر نے کہا کہ وہ حیدرآباد کو پانی سربراہ کرنے والے ذخائر آب حمایت ساگر و عثمان ساگر کا معائنہ کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ بارش میں اگر 5000 کیوسک پانی ذخائر آب میں پہنچ جائے تو 10 گھنٹوں میں ذخائر آب کی سطح مکمل ہوجائے گی۔ حکومت کی جانب سے تمام تر احتیاطی تدابیر اختیار کی جارہی ہیں۔ عہدیداروں سے کہا گیا ہے کہ وہ نشیبی علاقوں کے عوام کو چوکس کریں۔ پونم پربھاکر نے بی آر ایس کو تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ حکومت کو تعمیری تجاویز پیش کرنے اور امدادی کاموں میں حصہ لینے کے بجائے بی آر ایس قائدین سیاسی مقصد براری کیلئے الزام تراشی کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ وقت سیاست کرنے کا نہیں ہے۔ سیاست اسمبلی اور الیکشن میں کی جاسکتی ہے۔ ایسے وقت جبکہ عوام پریشان ہیں کے ٹی آر امریکہ میں بیٹھ کر حکومت کو نشانہ بنارہے ہیں جبکہ کے سی آر فارم ہاوز میں بیٹھ کر ٹوئیٹر پر حکومت پر تنقید کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے بچاؤ اور راحت کے کاموں میں کوئی خامی نہیں ہے۔ حکومت نے مہلوکین کے پسماندگان کیلئے 5 لاکھ روپئے ایکس گریشیا کا اعلان کیا ہے۔ پربھاکر نے بتایا کہ وہ وزیر کی حیثیت سے ہیڈکوارٹر پر موجود رہ کر 24 گھنٹے صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔ چیف منسٹر ریونت ریڈی نے کھمم میں متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا اور آج محبوب آباد کے دورہ پر ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ بارش سے 5000 کروڑ کے نقصان کا تخمینہ ہے۔ مرکزکو قومی آفات سماوی کے طور پر تسلیم کرکے فوری 2000 کروڑ روپئے جاری کرنے چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت فصلوں کے نقصانات اور املاک کے نقصانات پر معاوضہ ادا کرے گی۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ اپوزیشن کے بہکاوے میں نہ آئیں۔ چیف سکریٹری سے لے کر 33 اضلاع کے کلکٹرس 24 گھنٹے امدادی کاموں میں مصروف ہیں۔ انہوں نے اپوزیشن کو مشورہ دیا کہ سیاسی بیان بازی کے بجائے مرکزی حکومت پر متحدہ طور پر دباؤ بنانے کی کوشش کریں۔1