نظام آباد۔ 24۔جون (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) تلنگانہ میں پسماندہ طبقات کو 42فیصد تحفظات کے مطالبہ پر جاری تحریک کی روح رواں صدرتلنگانہ جاگروتی ورکن قانون ساز کونسل بی آرایس کلواکنٹلہ کویتا کیخلاف وزیر ٹرانسپورٹ پونم پربھاکر کے ریمارکس پر یونائٹیڈ پھولے فرنٹ(یو پی ایف)اور تلنگانہ جاگروتی کے قائدین نے شدید ردعمل کااظہار کیاہے۔یو پی ایف اور تلنگانہ جاگروتی سے وابستہ قائدین سنتوش‘نریش پرجاپتی‘کمار سوامی‘سجاتا‘چاری‘راما کوٹی‘رمیش‘بالکرشنا ودیگر نے علیحدہ علیحدہ ویڈیو پیغامات میں کہاکہ کے کویتا گزشتہ دیڑھ برس سے بی سی ریزرویشن کیلئے جمہوری طریقہ سے مسلسل آواز بلند کررہی ہیں۔انہوںنے واضح کیاکہ تلنگانہ حکومت نے تلنگانہ جاگروتی اور یو پی ایف کی عوامی تحریک کے باعث ہی پسماندہ طبقات کو42فیصد تحفظات کی فراہمی کیلئے اسمبلی اور کونسل میںبلس کی منظوری عمل میںلائی ہے۔اب یہ استفسار کرنے کا وقت ہے کہ ان بلس کو صدرجمہوریہ ہند سے منظوری دلوانے کیلئے چیف منسٹر ریونت ریڈی اور وزیر پونم پربھاکر نے کیا کوششیں کی ہیں۔آخر دہلی کو کل جماعتی وفد کیوں نہیں لے جایاگیا۔پسماندہ طبقات کے وزیر ہونے کے باوجود پونم پربھاکر چیف منسٹر پر دباؤ ڈالنے میں کیوں ناکام رہے۔انہیں اس بات کا جواب عوام کو دیناہوگا۔تلنگانہ جاگروتی اور یو پی ایف کے لیڈرس نے انتباہ دیاکہ اگرحکومت پسماندہ طبقات کو 42فیصد تحفظات کی فراہمی کے بغیر پنچایت انتخابات کے انعقاد کی کوشش کرے گی تب عوامی طاقت کا بھرپورمظاہرہ کیاجائے گا اور شدید احتجاج منظم کیا جائے گا۔