حیدرآباد۔/17 اپریل، ( سیاست نیوز) آبادی میں تیزی سے اضافہ نہ صرف تلنگانہ بلکہ آندھرا پردیش میں بھی ٹریفک مسائل کا سبب بن چکا ہے۔ بڑھتی ٹریفک کے نتیجہ میں مریضوں کی بروقت ہاسپٹل منتقلی دشوار کن مرحلہ ہے ایسے میں سیاسی قائدین اور جماعتوں کے جلوسوں کے نتیجہ میں ٹریفک کے مسائل اور بھی بڑھ جاتے ہیں۔ آندھرا پردیش کے اننت پور ضلع میں ریاستی وزیر بہبودی خواتین و اطفال اوشا سری چرن کے جلوس کے نتیجہ میں ایک 8 ماہ کی لڑکی کی موت واقع ہوگئی۔ جلوس کے سبب پولیس نے اس آٹو رکشا کو روک دیا جس کے ذریعہ اس بچی کو دواخانہ منتقل کیا جارہا تھا۔ پولیس عہدیداروں کو ٹریفک روک کر ریاستی وزیر کے قافلہ کو جانے کی اجازت دینا تھا۔ کابینہ میں شمولیت کے بعد ریاستی وزیر جب اننت پور کے کلیان درگ پہنچیں تو حامیوں نے جلوس کا اہتمام کیا۔ کمسن لڑکی کو تقریباً تین کیلو میٹر کے فاصلہ سے ہاسپٹل منتقل کیا جارہا تھا اور ہاسپٹل پہنچنے میں تاخیر کے نتیجہ میں ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دیا۔ سپرنٹنڈنٹ پولیس اننت پور نے بتایا کہ اس معاملہ کی مختلف زاویوں سے جانچ کی جارہی ہے۔ر