ریاستی وزیر کے کٹ آوٹس ، بیانرس کے خلاف 25 ہزار روپئے جرمانہ

   

جی ایچ ایم سی کی کارروائی سرینواس یادو کو وزارت عہدے کا جائزہ لینے سے قبل دھکہ

حیدرآباد۔8مارچ (سیاست نیوز) حکومت تلنگانہ میں ریاستی وزیر کے عہدہ کا جائزہ لینے والے ریاستی وزیر ٹی سرینواس یادو کو عہدہ کا جائزہ لینے کے پہلے ہی دن جھٹکا لگا کیونکہ مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد نے عہدہ کا جائزہ لینے کیلئے روانہ ہونے والے ریاستی وزیر کے کٹ آؤٹس اور بیانر س کو غیر مجاز نصب کئے جانے کے خلاف کاروائی کرتے ہوئے ان کے بیانر س کو اکھاڑ دیا اور ان کے حامی کو 25ہزار روپئے کا جرمانہ عائد کرتے ہوئے ادا کرنے کی ہدایت جاری کی ۔ مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کی جانب سے شہر کی سڑکوں راستوں کے علاوہ دیگر مقامات پر غیر مجاز بیانرس اور ہورڈنگس لگانے کے خلاف متعدد مرتبہ انتباہ جاری کیا تھا اور سابق میں جی ایچ ایم سی کارپوریٹرس اور ان کے حامیوں کے علاوہ سابق ریاستی و زیر مسٹر کے ٹی راما راؤ کے حامیوں پر بھی جرمانہ عائد کیا تھا ۔ ریاستی وزیر ٹی سرینواس یادو جنہوں نے آج سیکرٹریٹ میں اپنے عہدہ کا جائزہ لیا اس خوشی میں ان کے حامیوں کی جانب سے ایم ایل اے کوارٹرس سے سیکریٹریٹ جانے والی سڑک پر مختلف بیانرس اور کٹ آؤٹس نصب کئے گئے تھے جنہیں جی ایچ ایم سی کے عہدیداروں نے ہٹا دیا اور بیانر نصب کرنے والوں کے خلاف 25ہزار روپئے کا جرمانہ عائد کرتے ہوئے مثال قائم کی ہے۔ عہدیدارو ںنے بتایا کہ مسٹر ٹی سرینواس یادو کے حامی بالراج یادو جو کہ تلنگانہ راشٹر سمیتی کے قائد ہیں ان کے نام پر یہ نوٹس جاری کی گئی ہے کیونکہ ان کی جانب سے یہ بیانرس نصب کرتے ہوئے ریاستی وزیر کو مبارکباد پیش کی گئی تھی۔ کمشنر جی ایچ ایم سی مسٹر دانا کشور نے بیانرس نکالنے اور ٹی آر ایس قائد کے نام پر چالان کرنے والے عہدیداروں کی ستائش کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کی فرض شناسی کا مظاہرہ کرتے ہوئے شہر حیدرآباد کو خوبصورت اور شاندار بنانے کے عمل کو یقینی بنایا جاسکتا ہے۔