فیس باز ادائیگی کی رقم جاری کرنے میں حکومت کی ناکامی پر کالج انتظامیہ کا فیصلہ
حیدرآباد 14 ستمبر(سیاست نیوز) تلنگانہ کے تمام اضلاع میں آج سے کالجس کا غیر معینہ مدت کا بند شروع ہوگا جو حکومت کی جانب سے فیس بازادائیگی اسکیم اور اسکالر شپس کی اجرائی میں تاخیر کے سبب کیاجا رہاہے۔خانگی پروفیشنل اور ڈگری کالجس کی جانب سے اس بند پر حکومت سے بات چیت میں ناکامی کے بعد فیڈریشن کے نمائندوں نے بتایا کہ بطور احتجاج کالجس کو غیر معینہ مدت کیلئے بند کرنے کے فیصلہ پر وہ قائم ہیں کیونکہ 10 ہزار کروڑ کے قریب رقم حکومت کالجس کے انتظامیہ کو ادا شدنی ہے لیکن فیڈریشن نے دسہرہ سے قبل کم از کم 1200 کروڑ کی وہ رقم جاری کرنے کی خواہش کی تھی جس کے ٹوکن جاری کئے جاچکے ہیں لیکن ان کی رقومات کی اجرائی میں تاخیر کے نتیجہ میں وہ اپنے ملازمین اور عملہ کو تنخواہوں کی اجرائی کے موقف میں بھی نہیں ہیں ۔فیڈریشن کے ذمہ داروں کے مطابق تلنگانہ میں 15 ستمبر سے زائد از 3200 کالجس بند ہوجائیں گے اور کسی بھی کالج میں تعلیم جاری نہیں رہے گی کالجس عملہ کی جانب سے علامتی احتجاجی مظاہرہ کرکے حکومت سے فیس بازادائیگی اسکیم کے بقایا جات کی اجرائی کا مطالبہ کیا جائے گا۔ذرائع کے مطابق کالجس انتظامیہ کی فیڈریشن کے ذمہ داروں سے حکومت سے مختلف سطح پر تین دور کی بات چیت ہوچکی ہے اور حکومت سے یہ واضح کردیا گیا ہے کہ حکومت کے پاس فیس بقایا جات کی اجرائی کیلئے فوری رقم موجود نہیں ہے ۔ خانگی کالجس کے ذمہ دار انتظامیہ کا کہناہے کہ وہ اب مزید معاشی بوجھ برداشت کرنے کے موقف میں نہیں ہیں کیونکہ وہ طلبہ کے اسنادات روک رہے ہیں تو طلبہ اور ان کے سرپرستوں اور والدین سے ناراضگی کے علاوہ قانونی رسہ کشی کا شکار ہورہے ہیں جبکہ حکومت کی جانب سے ان کی حالت کو مکمل نظرانداز کیا جا رہاہے۔3