آئندہ 2دنوں میں شدید بارش کی پیش قیاسی ، اہم شاہراہوں پرپانی جمع ہونے سے ٹریفک جام‘عوام کو مشکلات
حیدرآباد۔24جولائی (سیاست نیوز) ریاست بھر میں موسلادھار بارش کی وجہ سے صرف شہر حیدرآباد ہی نہیں بلکہ کئی اضلاع میں اہم شاہراہیں جل تھل ہوگئیں اور دونوں شہروں حیدرآبادو سکندرآباد میں اندرون 40منٹ 5سینٹی میٹر بارش نے ریکارڈ قائم کردیا ہے ۔ محکمہ موسمیات نے آئندہ دو یوم کے دوران شدید بارش کی پیش قیاسی کی ہے۔مسلسل بارش کے دوران امیر پیٹ میں ایک اپارٹمنٹ کی دیوار منہدم ہوگئی لیکن کسی کے زخمی ہونے کی کوئی اطلاع نہیں ہے جبکہ چادرگھاٹ میٹرو اسٹیشن کے قریب بارش سے محفوظ رہنے کے لئے رکنے والے شہری پانی جمع ہونے کے سبب پھنس چکے تھے جنہیں انفورسمنٹ ویجلنس ‘ اینڈ ڈساسٹر مینجمنٹ کے عملہ نے محفوظ مقام پر منتقل کردیا۔ محکمہ موسمیات کے مطابق ریاست بھر میں آرینج الرٹ جاری کرتے ہوئے کہا گیا تھا کہ 24تا26 جولائی ریاست بھر میں موسلادھار بارش ہو گی ۔ دونوں شہروں میں دن بھر مطلع ابرآلود رہنے کے بعد شام 5بجے اچانک سیاہ بادلوں نے شہر کو گھیر لیا اور 5:15 سے اچانک موسلادھار ‘ گھن گرج اور چمک کے ساتھ بارش کا سلسلہ شروع ہوا جو کہ زائد از 45منٹ جاری رہا ۔ موسلادھار بارش کے ساتھ ہی شہر کے کئی اہم مقامات و مصروف سڑکوں پر کئی گھنٹوں تک ٹریفک جام ہوگئی ۔ سیکریٹریٹ کے روبرو زائد از 2فیٹ پانی جمع ہونے کے علاوہ مانصاحب یٹنک‘ وجئے نگر کالونی‘ مہدی پٹنم‘ ٹولی چوکی ‘ مغل پورہ‘ عابڈس ‘ چیاپل روڈ‘ بشیر باغ اور دیگر علاقوں میں سڑکوں پر پانی جمع ہوگیا ۔ حیدرآبادوسکندرآباد کے علاوہ سنگاریڈی ‘ میدک‘ کوکٹ پلی ‘ میڑچل ‘ ملکاجگری‘ اور دیگر علاقوں میں موسلادھار بارش ہو ئیجس کے نتیجہ میں کئی علاقوں میں برقی سربراہی منقطع ہوگئی۔ پرانے شہر کے علاقوں چندرائن گٹہ ‘ بارکس‘ شاہین نگر‘ بندلہ گوڑہ ‘ فلک نما ‘ جہاں نما‘ شمشیر گنج ‘ سنتوش نگر ‘ کے علاوہ عیدی بازار‘ یاقوت پورہ اور حافظ بابانگر کے علاقوں میں موسلادھار بارش نے شہریوں میں خوف پیدا کردیا کیونکہ بارش کی رفتار اس قدر شدید تھی کہ چند گز کے فاصلہ کی شئے نظر نہیں آرہی تھی ۔ دونوں شہروں میںسب سے زیا دہ 4سنٹی میٹربارش خیریت آباد میں ریکارڈ کی گئی جبکہ چارمینار کے علاقہ میں 3سینٹی میٹر بارش کی توثیق کی گئی ہے۔ موسلادھار بارش کے ایک گھنٹہ قبل سے ہی مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کے شعبہ ای وی ڈی ایم کی جانب سے الرٹ جاری کرتے ہوئے شہریوں سے اپیل کی جارہی تھی کہ وہ بلا ضرورت گھروں سے نہ نکلیں بلکہ ممکنہ حد تک گھر میں رہنے کو ترجیح دیں۔ ایمرجنسی عملہ کو سڑکوں پر جمع پانی کی نکاسی کرتے ہوئے دیکھا گیا جبکہ پرانے شہر کے کئی علاقو ںمیں گھنٹوں تک پانی کی نکاسی کو یقینی بنانے میں کوئی کامیابی حاصل نہیں ہوئی ۔ موسلادھار بارش کا سلسلہ تھم جانے کے باوجود بھی کئی گھنٹوں تک دونوں شہروں کے مصروف علاقوں میں ٹریفک جام رہی اور پولیس کو ٹریفک جام پر قابو پانے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا تھا۔ محکمہ موسمیات کے مطابق آئندہ دو یوم کے دوران اس سے زیادہ شدید اور موسلادھار بارش ہوسکتی ہے ۔ حسین ساگر اور عثمان ساگر کی سطح کو دیکھتے ہوئے مزید دروازوں کو کھولنے کے سلسلہ میں محکمہ آبرسانی کے اعلیٰ عہدیدارو ںکی جانب سے مشاورت کے بعد فیصلہ کیا جائے گا۔م