بعض اضلاع میں درجہ حرارت 44 ڈگری تک پہونچ گیا ۔ شہر میں بھی شدت برقرار
حیدرآباد 13اپریل(سیاست نیوز) تلنگانہ میں درجہ حرارت میں اضافہ نے 24 گھنٹے میں 4 افراد کی جان لے لی۔ ریاست بھر میں گرمی کی شدت اور درجہ حرارت میں اچانک اضافہ کے بعد لو لگنے کے واقعات بڑھے ہیں۔ محکمہ موسمیات و محکمہ صحت کے عہدیداروں نے عوام کو مشورہ دیا کہ وہ بلا ضرورت شدید دھوپ کے اوقات میں گھروں سے نکلنے سے اجتناب کریں اور جو لوگ دھوپ میں نکل رہے ہیں سر‘ گردن اور کان کو محفوظ رکھنے اقدامات کریں۔ تلنگانہ کے زائد از 4اضلاع میں گذشتہ یوم 44 ڈگری سیلسیس سے زیادہ درجہ حرارت ریکارڈ کیا گیا تھا اور 10اضلاع میں 43ڈگری ریکارڈ کیاگیا تھا ۔ ضلع عادل آباد میں 2 افراد کی لو لگنے سے موت کی توثیق ہوئی جبکہ منچریال کے علاوہ ورنگل میں ایک ایک فرد کی لو لگنے سے موت کی اطلاع ہے۔لو لگنے سے مرنے والوں کے متعلق تفصیلات کے مطابق عادل آباد میں 70 سالہ کسان کھیتوں میں شدید دھوپ میں کام کرتے ہوئے فوت ہوگیا جس کی ایس لنگیا کی حیثیت سے شناخت کی گئی جبکہ نرمل میں 45 سالہ پی راجیشور جو کہ MGNREGS اسکیم کے تحت تالاب کے کنارے کام کررہا تھا کہ اچانک قلب پر حملہ سے اس کی موت واقع ہوگئی ۔ منچریال میں 55 سالہ میوہ فروش ایل سرینواس کی بھی لو لگنے سے موت ہوگئی جبکہ و رنگل میں 67 سالہ مپاراپو کی بھی لو لگنے سے موت کی توثیق کی گئی ۔ گرمی کی شدت میں اضافہ پر عہدیداروں کا کہناہے کہ جاریہ ہفتہ درجہ حرارت میں مزید اضافہ ریکارڈ کیا جاسکتا ہے ۔ دونوں شہروں حیدرآباد و سکندرآباد میں آج بھی درجہ حرارت 40 ڈگری سیلسیس سے تجاوز کرنے کے سبب تیز دھوپ اور خشک موسم دیکھا گیا جس کی وجہ سے سڑکوں پر گہما گہمی نہیں رہی۔ محکمہ موسمیات کے مطابق شہر میں اقل ترین درجہ حرارت 36 ڈگری ریکارڈ کیا گیا جبکہ اعظم ترین درجہ حرارت 40.7 ڈگری ریکارڈ کیا گیا ۔ماہرین موسمیات کے مطابق 17 اپریل کے بعد ریاست میں درجہ حرارت میں گراوٹ کے امکانات ہیں اور آئندہ ہفتہ عوام کو گرمی سے کچھ راحت حاصل ہوگی۔ گرمی کی شدت میں کمی کے ساتھ غیر موسمی بارش کے امکانات بھی ہیں لیکن 17اپریل تک موسم مکمل طور پر خشک اور گرمی کی شدت میں اضافہ کا سلسلہ برقرار رہے گا۔