ریاست قرض کے دلدل میں صرف 6 ماہ میں منظورہ 85 فیصد قرض کا حصول

   

مرکز نے جاریہ سال 54,009 کروڑ منظور کئے ۔ تاحال 45,900 کروڑ روپئے کا قرض حاصل کرلیا گیا
حیدرآباد ۔ 29 ۔ ستمبر : ( سیاست نیوز ) : ریاستی حکومت کی قرض لینے کی رفتار میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے ۔ چھ ماہ کے دوران 45,900 کروڑ روپئے کا قرض حاصل کیا گیا ہے ۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ موجودہ مالیاتی سال 2025-26 کے لیے مرکزی حکومت کی طرف سے منطور ہوئے جملہ قرض میں یہ 85 فیصد ہے ۔ ریاستی حکومت نے رواں مالیاتی سال میں مارکٹ سے 64,539 کرور روپئے قرض حاصل کرنے کا منصوبہ تیار کیا تھا ۔ لیکن مختلف پابندیوں کی وجہ سے مرکزی حکومت نے صرف 54,009 کروڑ روپئے قرض حاصل کرنے کی اجازت دی ہے ۔ ریاستی حکومت 23 ستمبر تک 45,900 کروڑ روپئے کا قرض لیا ہے یعنی چھ ماہ میں 85 فیصد قرض حاصل کرلیا گیا ہے ۔ اس میں بھی قابل ذکر بات یہ ہے کہ صرف ماہ ستمبر میں 12 ہزار کروڑ روپئے قرض حاصل کیا گیا ہے ۔ سرکاری ذرائع سے پتہ چلا ہے کہ آمدنی کی کوئی نئی راہ ہموار نہیں ہے ۔ فلاحی اسکیمات اور ترقیاتی اقدامات کے لیے فنڈز جمع کرنے کی وجہ سے حکومت تیزی سے قرض حاصل کررہی ہے ۔ ریاستی حکومت ماضی میں ریزرو بنک آف انڈیا کی جانب سے ہر ہفتہ منعقد کی جانے والی ای نیلامی میں 1000 کروڑ تا 2000 کرور روپئے تک قرض حاصل کرتی تھی ۔ لیکن پچھلے کچھ مہینوں سے ایک وقت میں پانچ یا چھ ہزار کرور روپئے تک قرض حاصل کیا جارہا ہے ۔ منگل کو بھی 5000 کروڑ روپئے کا قرض لیا گیا ہے ۔ اگر موجودہ مالیاتی سال پر نظر ڈالیں تو اپریل میں 4,400 کروڑ مئی میں 4500 کروڑ جون میں 8500 کروڑ جولائی میں 8500 کروڑ ان چار مہینوں میں 25,900 کروڑ روپئے کا قرض حاصل کیا گیا ہے ۔ اگست میں 8000 کروڑ ، 2 ستمبر کو 6 ہزار کروڑ ، 16 ستمبر کو 1000 کروڑ تازہ طور پر منگل 23 ستمبر کو 5 ہزار کروڑ روپئے کا قرض حاصل کیا گیا ہے ۔ یعنی اس دو ماہ میں 20 ہزار کروڑ روپئے کا قرض لیا گیا ہے ۔ جس سے مکمل قرض بڑھ کر 45,900 کروڑ روپئے تک پہونچ چکا ہے جب کہ مرکزی حکومت کی جانب سے اجازت دئیے گئے 54,009 کروڑ روپئے کے قرض میں تاحال 85 فیصد قرض حاصل کرلیا گیا ہے ۔ آئندہ چھ ماہ کے دوران ریاست کو مزید 8109 کروڑ روپئے کے قرض حاصل کرنے کی گنجائش ہے ۔ دوسرے ذرائع سے قرض حاصل نہ کرنے پر حکومت کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے ۔۔ 2