پہلے گاڑیاں خریدنے پر روڈ ٹیکس اور رجسٹریشن فیس سے استثنیٰ ، آٹووں کو الیکٹرک کٹ لگانے پر 15 فیصد کی سبسیڈی
حیدرآباد :۔ حکومت نے گاڑی چلانے والوں کو خوشخبری دی ہے ۔ آلودگی سے پاک الیکٹرانک گاڑیاں خریدنے پر رعایت دینے کا فیصلہ کیا ہے ۔ مگر یہ آفر کٹیگری کے تحت محدود تعداد تک رہے گا ۔ حکومت ماحولیات کو آبی آلودگی سے پاک بنانے کے لیے الیکٹرانک گاڑیوں کی حوصلہ افزائی کے لیے یہ رعایت دینے کا اعلان کیا ہے ۔ اس پر محکمہ آئی ٹی نے گذشتہ سال 29 اکٹوبر کو ’ تلنگانہ الیکٹرک اینڈ انرجی اسٹوریج پالیسی ‘ 2020-30 کا اعلان کردیا ہے ۔ اس پالیسی پر عمل آوری کے لیے محکمہ ٹرانسپورٹ کے پرنسپل سکریٹری سنیل شرما نے دو دن قبل ہی جی او جاری کردیا ہے ۔ ریاست میں نئے خریدے جانے والے پہلے 2 لاکھ الیکٹرانک ٹو وہیلر گاڑیوں کو رجسٹریشن اور روڈ ٹیکس میں صد فیصد استثنیٰ دیا جائے گا ۔ نئے خریدے جانے والے پہلے 20 ہزار آٹو رکشہ ، 10 ہزار گڈس کیاریر الیکٹرانک آٹو رکشہ کو بھی رعایت دی جائے گی ۔ پہلے 5 ہزار الیکٹرانک ٹیکسی ، 5 ہزار خانگی کاریں ، 500 بسوں تمام اقسام کے ای ٹریکٹرس کو بھی روڈ ٹیکس اور رجسٹریشن چارجس سے استثنیٰ دیا جائے گا ۔ تاہم ان گاڑیوں کو تلنگانہ میں ہی رجسٹریشن کرانے کی حکومت نے اپنے احکامات میں وضاحت کردی ہے ۔ نیا آٹو رکشہ خریدنے کے لیے مالی موقف نہ رکھنے والے آٹو ڈرائیور کو حکومت نے ریٹروفیٹمنٹ کی حوصلہ افزائی کا اعلان کیا ہے ۔ یعنی موجودہ آٹو رکشہ ، پٹرول ، ڈیزل ، ایل پی جی ، سی این جی کو الیکٹرک میں تبدیل کرنے کی گنجائش فراہم کی ہے ۔ اس طرح الیکٹرک میں تبدیل کرنے کی گنجائش فراہم کی ہے ۔ اس طرح الیکٹرک میں تبدیل ہونے والے پہلے 5 ہزار آٹو رکشاؤں کو ہونے والے مصارف میں حکومت 15 فیصد کی سبسیڈی فراہم کرے گی ۔ آٹو رکشہ کے لیے ڈیلرس کی جانب سے ای کٹس تیار کرلینے کی اطلاعات ہیں ۔ اس کی قیمت 20 تا 40 ہزار کے درمیان ہوگی ۔ ریاستی وزیر ٹرانسپورٹ پی اجئے کمار نے کہا کہ سڑکوں پر دن بہ دن گاڑیوں کی تعداد میں اضافہ ہورہا ہے ۔ بڑھتی ہوئی آلودگی پر قابو پانے کے لیے حکومت نے ریاست میں الیکٹرک گاڑیوں کی حوصلہ افزائی کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ کو آلودگی سے پاک ریاست میں تبدیل کرنے کیلئے حکومت نے یہ فیصلہ کیا ہے ۔ حکومت کی اس مراعات سے بھر پور فائدہ اٹھانے کا عوام کو مشورہ دیا ہے ۔ ریاست میں ضرورت کے مطابق چارجنگ اسٹیشن کے قیام کے لیے حکومت کی جانب سے بڑے پیمانے پر اقدامات کئے جارہے ہیں ۔۔