ریاست میں ایمرجنسی جیسی صورتحال : ہریش راؤ

   

بی آر ایس کے ارکان اسمبلی کو گھروں میں نظر بند کرنے کی سخت مذمت
حیدرآباد ۔ 13 ۔ ستمبر : ( سیاست نیوز ) : بی آر ایس کے رکن اسمبلی سابق ریاستی وزیر ٹی ہریش راؤ نے بی آر ایس کے ارکان اسمبلی و دیگر کارکنوں پر حملے اور پولیس کے جانبدارانہ رول کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ایمرجنسی کی یاد تازہ ہوگئی ۔ ریاست میں لا اینڈ آرڈر کی صورتحال پوری طرح ٹھپ ہوگئی ہے ۔ بی آر ایس کے ارکان اسمبلی کو گھروں میں نظر بند کرنے اور اضلاع سے شہر پہونچنے والے بی آر ایس کے قائدین کو ضلعی سرحدوں پر پولیس کی جانب سے روک دینے کی مذمت کی ۔ میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے ہریش راؤ نے کہا کہ سیلاب کے متاثرین سے ملاقات کرنے کے لیے کھمم پہونچنے والے بی آر ایس کے قائدین پر پتھراؤ کیا گیا ۔ واقعہ کے 10 دن مکمل ہوجانے کے باوجود ابھی تک ایف آئی آر درج نہیں کیا گیا اور نہ ہی حملہ کرنے والے غنڈوں کو گرفتار کیا گیا ۔ ماضی میں بی آر ایس کے ارکان اسمبلی نلگنڈہ پہونچنے پر ان کی بسوں پر انڈوں اور پتھروں سے حملہ کیا گیا ۔ سدی پیٹ میں میرے گاڑیوں کے قافلے پر حملہ کیا گیا ۔ تمام واقعات میں پولیس تماشائی بنی ہوئی ہے کسی کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی ۔ ہریش راؤ نے چیف منسٹر ریونت ریڈی کو اپنی زبان قابو میں رکھنے کا مشورہ دیا ۔ چیف منسٹر کے بات کرنے کا انداز قابل اعتراض ہے ۔ ایک ذمہ دارانہ عہدے پر فائز رہتے ہوئے ریونت ریڈی اشتعال انگیزی کررہے ہیں جس سے متاثر ہو کر ڈی ناگیندر اور اے گاندھی بھی ان کی تقلید کررہے ہیں ۔ کے سی آر کے 10 سالہ دور حکومت میں ان دو ارکان اسمبلی نے غنڈوں جیسا برتاؤ نہیں کیا ۔ کل اے گاندھی بی آر ایس کے رکن اسمبلی کوشک ریڈی کی قیام گاہ پہونچے اگر انہیں پہلے ہی گرفتار کرلیا جاتا تو یہ صورتحال پیدا نہیں ہوتی تھی ۔ لیکن ہمیں آج پولیس نے گھروں میں نظر بند کردیا ہے ۔ تلنگانہ تحریک میں بھی ہمارے ساتھ اس طرح کا سلوک نہیں ہوا جو ریونت ریڈی کے دور حکومت میں ہورہا ہے ۔۔ 2