ریاست میں ایم پی ٹی سی کی جملہ 5774 نشستیں

   

دیہاتوں کے میونسپلٹیز اور کارپوریشنس میں انضمام کے بعد 43ایم پی ٹی سی حلقوں کی کمی
حیدرآباد 15 جولائی : ( سیاست نیوز ) : ریاست میں ایم پی ٹی سی نشستوں کو حتمی شکل دے دی گئی ۔ محکمہ پنچایت راج نے جملہ 5774 نشستیں ہونے کی تصدیق کردی ہے ۔ 12 جولائی کو ایم پی ٹی سی نشستوں کی از سر نو تشکیل کا عمل مکمل ہوگیا ہے جس کے ساتھ ہی ایم پی ٹی سی نشستوں کی وضاحت ہوگئی ہے ۔ گذشتہ مارچ میں 5817 ایم پی ٹی سی نشستیں تھی ۔ فی الحال یہ تعداد گھٹ کر 5774 ہوگئی ہے ۔ نئی تشکیل پائی میونسپلٹیز اور کارپوریشنس میں چند دیہاتوں کا انضمام ہوا ۔ آوٹر رنگ روڈ ORR کی دیہاتوں کا قریبی میونسپلٹیز میں انضمام کی وجہ بتائی جارہی ہے ۔ چند منڈلوں میں آبادی کے مطابق دو یا تین ایم پی ٹی سی نشستیں تھی جس کی وجہ سے حکومت نے قانون میں ترمیم کی ہے ۔ ایک منڈل میں کم از کم 5 ایم پی ٹی سی نشستوں کو یقینی بنانے تبدیلیاں کی گئی ہیں ۔ ایک ایم پی ٹی سی حلقہ میں 3500 آبادی ہونی چاہئے ۔ ایم پی پی ۔ وائس ایم پی پی دونوں عہدوں کے انتخاب کیلئے ایم پی ٹی سی کی حیثیت سے انتخاب لازمی ہے ۔ کئی منڈلوں میں ایک یا دو ایم پی ٹی سی حلقے ہیں ۔ اس لیے اس میں 5 ایم پی ٹی سی حلقے رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ۔ ریاست میں گذشتہ سال مارچ میں نئی میونسپلٹیز ، میونسپل کارپوریشنس تشکیل پائے جس میں قریبی دیہاتوں کو ضم کردیا گیا ہے جس کی وجہ سے 43 ایم پی ٹی سی حلقہ کم ہوگئے ہیں ۔ ریاست میں سب سے زیادہ ضلع نلگنڈہ میں 352 ایم پی ٹی سی حلقے ہیں جبکہ سب سے کم 84 ایم پی ٹی سی حلقے ضلع ملگ میں ہیں ۔ واضح رہے کہ تلنگانہ میں کتنے زیڈ پی ٹی سی اور ایم پی ٹی سی حلقے ہیں اس کی سرکاری طور پر وضاحت ہوگئی ہے ۔ عہدیداروں نے بتایا کہ ریاست میں 566 زیڈ پی ٹی سی اور منڈل پرجا پریشد ہیں ۔ ان حلقوں کی وضاحت کے بعد ریاست میں مقامی اداروں کے انتخابات کیلئے پہلے مرحلے کی تیاریاں تقریبا مکمل ہوگئی ہیں ۔ حکومت کی جانب سے بی سی تحفظات پر موقف واضح کرنے کے بعد محکمہ پنچایت راج کی جانب سے تحفظات کو قطعیت دی جائے گی ۔ جس کے بعد اس کی تفصیلات الیکشن کمیشن کو حوالے کی جائے گی ۔ جس سے حکومت سے انتخابی عمل مکمل ہوگا ۔ بعد ازاں الیکشن کمیشن اپنی تیاریوں کا آغاز کرے گا ۔۔ 2