ریاست میں تعلیمی اداروں کی کشادگی کے قواعد کی تیاری

,

   

ایک کلاس روم میں 20 تا 25 طلبا کو بٹھانے کی اجازت ۔ خصوصی انتظامات پر توجہ
حیدرآباد۔تلنگانہ میں تعلیمی ادارو ںکی کشادگی کے نئے قواعد اور رہنمایانہ خطوط کی تیاری کا عمل جاری ہے اور کہا جا رہاہے کہ تلنگانہ میں جب کبھی اسکولوں کی کشادگی عمل میں لائی جائیگی ایک کلاس روم میں 20تا25 بچوں سے زیادہ بٹھانے کی اجازت نہیں دی جائے گی اور اسکولو ںمیں طویل مدت تک سماجی فاصلہ کی برقراری کو یقینی بنانالازمی ہوگا اس کیلئے رہنمایانہ خطوط جاری کئے جائیں گے۔ ابتدائی دنوں میں صرف ہائی اسکول کی کلاسس کے آغاز پر توجہ مرکوز کی جا رہی ہے جبکہ پرائمری و مڈل اسکول کے آغاز کے سلسلہ میں صورتحال کا جائزہ لینے کے بعد ہی فیصلہ کیا جائے گا۔ حکومت کی جانب سے اس سلسلہ میں ماہرین کو رہنمایانہ خطوط کی تیاری کے ساتھ قواعد مدون کرنے احکام جاری کئے گئے ہیں۔ ان کمیٹیوں کے ذرائع کا کہناہے کہ اسکولوںمیں داخل ہونے والے تمام طلبہ کو صفائی کا خصوصی خیال رکھنے کی تاکید کے علاوہ انہیں سماجی فاصلہ کی برقراری اور کسی بھی طرح کے وبائی مرض کی صورت میں اسکول نہ آنے کی گنجائش فراہم کی جائے گی ۔ علاوہ ازیں اسکول انتظامیہ کو اسکول کے باب الداخلہ پر ہی بچوں کی جسمانی حرارت کا معائنہ کرنے کے علاوہ اسکول میں مکمل صفائی کو یقینی بنانے جراثیم کش ادویات کے چھڑکاؤ کے علاوہ ماسک کے لزوم کے سلسلہ میں پابند کیا جائے گا۔ ریاستی حکومت کی جانب سے ماہ ستمبر کے دوران تعلیمی اداروں کی کشادگی کے امور کا جائزہ لیا جا رہا ہے لیکن ماہرین کا کہنا ہے کہ ماہ ستمبر کے اواخر تک تعلیمی اداروں کی کشادگی یا تعلیمی سال کے آغاز کے متعلق منصوبہ ممکن نہیں ہے

لیکن ریاستی حکومت کی جانب سے تیار کی جانے والی منصوبہ بندی کا جائزہ لینے کے ساتھ کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد اور ریاست کے مختلف اضلاع کی مختلف صورتحال کو دیکھتے ہوئے ہی اس سلسلہ میں قطعی فیصلہ کیا جائے گا۔ ماہرین تعلیم کا کہناہے کہ ان حالات میں تعلیمی سال کے آغاز کا فیصلہ ممکن نہیں ہے کیونکہ ہرضلع کی صورتحال مختلف ہوتی جا رہی ہے اور اس صورتحال سے نمٹنے کیلئے کئے جانے والے اقدامات کو دیکھتے ہوئے ہی تعلیمی سال کے آغاز کی پالیسی تیار کی جاسکتی ہے۔ بتایاجاتا ہے کہ جلد ہی ماہرین کی کمیٹی کے ذمہ داروں کی جانب سے اسکول انتظامیہ اور اولیائے طلبہ کی تنظیموں کے ذمہ داروں سے ملاقات کرتے ہوئے ان کی رائے حاصل کرنے علاوہ حفاظتی اقدامات کے متعلق تبادلہ خیال کیا جائے گا۔