۔15 سال مکمل کرنے والے 14 لاکھ 20 سال مکمل کرنے والے 13 لاکھ گاڑیاں شامل
حیدرآباد :۔ بجٹ میں مرکزی حکومت کی جانب سے اعلان کردہ قدیم گاڑیوں کو اسکراپ کے نذر کرنے پر ملک بھر میں مباحث شروع ہوگئے ۔ 20 سال قدیم انفرادی ( نان کمرشیل ) 15 سال قدیم ٹرانسپورٹ ( کمرشیل ) گاڑیوں کے بارے میں مرکزی حکومت بہت جلد رہنمایانہ خطوط جاری کرنے والی ہے ۔ ریاست تلنگانہ میں اس طرح کے تقریبا 27 لاکھ سے زیادہ قدیم گاڑیاں ہیں ۔ ان میں 6.81 لاکھ گاڑیاں حیدرآباد میں ہونے کا اندازہ لگایا جارہا ہے ۔ ریاست میں گذشتہ سال مارچ کے اواخر تک آٹو رکشہ ، بسس ، لاریاں ، میکسی کاریں ، موٹر کاریں ، موٹر سیکلیں ، ٹریکٹرس اس طرح جملہ گاڑیوں کی تعداد 1.29 کروڑ ہیں ۔ محکمہ ٹرانسپورٹ کے عہدیداروں نے بتایا کہ حالیہ 10 ماہ کے دوران مزید 10 لاکھ نئے گاڑیوں کا اضافہ ہوسکتا ہے ۔ یعنی ریاست میں تقریبا 1.40 کروڑ گاڑیاں 13 لاکھ اور 15 سال قدیم کمرشیل گاڑیاں 14 لاکھ تک ہونے کا عہدیداروں کی جانب سے اندازہ لگایا جارہا ہے ۔ موٹر وہیکلس ایکٹ 1988 کے تحت قدیم گاڑیاں سڑکوں پر دوڑانے کی اجازت نہیں ہے ۔ تاہم انجن ٹھیک ہونے کا زیادہ تر افراد دعویٰ کرتے ہوئے ہر دو سال میں ایک مرتبہ فٹنس سرٹیفیکٹ حاصل کرتے ہوئے گاڑیاں چلا رہے ہیں ۔ ماہرین قدیم گاڑیاں چلانے پر حادثات ہونے کے علاوہ آلودگی بڑھنے کے خدشات کا اظہار کرتے ہوئے تشویش کا اظہار کررہے ہیں ۔ اندازے کے مطابق ریاست میں 27 لاکھ گاڑیاں قدیم ہیں ۔ جن میں 25 ایمبسیڈر ، فیسٹ ، بجاج چیتک ، لونا وغیرہ شامل ہونے کا محکمہ ٹرانسپورٹ کے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے ۔ سال 2000 سے قبل تیار ہونے والی یہ گاڑیاں اب سڑکوں پر نظر نہیں آرہی ہیں مگر 20 لاکھ تک دوسرے قدیم گاڑیاں سڑکوں پر دوڑنے کا اندازہ لگایا جارہا ہے ۔ شہر حیدرآباد میں 15 تا 20 سال قدیم گاڑیوں میں 19955 آٹو رکشہ ، 1776 کنٹراکٹ کیریجس 862 اسکول بسیں 43883 گڈس گاڑیاں ، 1147 میکسی کیابس 5149 موٹر کیابس ، 106319 موٹر کار ، 482093 موٹر سیکل 16204 دوسری گاڑیاں 732 پرائیوٹ سرویس گاڑیاں 2803 اسٹیج کیریجس 985 ٹریکٹرس اور ٹریلرس شامل ہیں ۔۔