صرف تین دن کا اسٹاک موجود، شمالی ہند سے خریدنے محکمہ صحت کی دوڑدھوپ
حیدرآباد ۔ 18 ستمبر (سیاست نیوز) کورونا ویکسین دینے کیلئے استعمال ہونے والے آٹو ڈیزبل سرینج (اے ڈی) کی قلت پیدا ہوگئی جس کا کورونا ٹیکہ اندازی مہم پر اثر دیکھنے کو مل رہا ہے۔ ریاست میں روزانہ 5 لاکھ ٹیکے دینے کا حکومت نے نشانہ مختص کیا ہے اور ریاست میں 21.5 لاکھ ویکسین کا اسٹاک بھی موجود ہے لیکن کورونا ویکسین دینے کیلئے ضرورت کے مطابق 16 لاکھ ہی (سرینجس) موجود ہیں۔ طبی ذرائع کا کہنا ہیکہ یہ اسٹاک صرف تین دن کیلئے کارآمد ہوگا۔ اگر کسی بھی ضلع میں زیادہ ٹیکے دیئے گئے تو وہاں (سرینج) کی قلت پیدا ہوگی۔ باوثوق ذرائع سے پتہ چلا ہیکہ گذشتہ دو دن کے دوران سرینجس کی قلت کے باعث ٹیکہ اندازی کی مہم پر اس کا اثر پڑا ہے۔ طبی ذرائع کا کہنا ہیکہ بڑے پیمانے پر ٹیکہ اندازی کی مہم شروع کرنے سے اب ویکسین کے بجائے سرینج کا دستیاب ہونا مشکل ہوگیا ہے۔ طبی ذرائع نے بتایا کہ ریاست میں ایک دو دن کے دوران مزید 15 تا 16 لاکھ سرینجس دستیاب ہوجائیں گے۔ شمالی ہند سے انہیں خریدا جارہا ہے۔ مرکزی حکومت نے ابھی تک 2 کروڑ سے زائد ویکسینیشن کے ڈوز ریاست تلنگانہ کو روانہ کیا ہے اور ساتھ ہی 1.6 کروڑ سرینجس روانہ کیا ہے۔ ویکسین اور سرینج کی سربراہی میں بڑا فرق پایا گیا ہے۔ محکمہ صحت کی جانب سے ابھی تک 40 لاکھ سرینجس خریدے گئے ہیں جس کمپنی سے سرینجس خریدنے کیلئے معاہدہ کیا گیا تھا وہ طلب کے مطابق سرینجس ریاست کو روانہ کررہا تھا۔ تاہم حکومت نے ٹیکہ اندازی مہم میں اچانک تیزی پیدا کردی ہے جس سے سرینجس کی قلت پیدا ہوگئی۔ N
یشودا فاؤنڈیشن کی آج ٹیکہ اندازی مہم
حیدرآباد ۔ 18 ستمبر (پریس نوٹ) یشودا فاؤنڈیشن کی جانب سے یلندو منڈل، بھدرادری کتہ گوڑم ضلع کے دورافتادہ دیہاتوں میں ٹیکہ اندازی مہم کا آغاز کیا گیا ہے۔ ریاست میں انتہائی دورافتادہ مواضعات ٹیکہ اندازی کیلئے شعوربیداری کے حق کے ساتھ بروقت رسائی کو یقینی بنانے کی یہ ایک کوشش ہے۔ یشودا فاؤنڈیشن نے مقامی سماجی کارکنوں سے اپیل کی ہیکہ 19 ستمبر کو ٹیکہ اندازی کے انتظامات میں حصہ لیں۔ اس مقصد کو کامیاب بنائیں۔ مواضعات بشمول چلاسمدرم، وڈوگوڑم، رے پلی واڑہ، دھنیال پاڈو اور اطراف و اکناف کے دیہی علاقے ٹیکہ اندازی کیلئے انتخاب کئے گئے ہیں۔ ٹیکہ اندازی ہی کوویڈ۔19 سے لڑنے میں اہم ہتھیار ہے۔
ڈاکٹر ابھینو نے کہا کہ ہم تلنگانہ میں اس اقدام کیلئے مقامی سماجی جہدکاروں کے بھی شکرگذار ہیں، جو ٹیکہ اندازی کو کامیاب بنانے میں مل کر کام کررہے ہیں۔