ریاست میں کانگریس کا کھیل ختم، دوکان بند : بنڈی سنجے

   

ریاست کی مالی حالت پر چیف منسٹر کا تبصرہ افسوسناک، راہول گاندھی کو دستور کی کتاب لیکر تلنگانہ کا دورہ کرنے کا مشورہ
حیدرآباد 6 مئی (سیاست نیوز) مرکزی مملکتی وزیرداخلہ بنڈی سنجے نے کہاکہ ریاست مالی بحران کا شکار ہوچکا ہے۔ چیف منسٹر ریونت ریڈی نے خود اس کا اعتراف کیا ہے۔ تلنگانہ میں کانگریس کا کھیل ختم اور دوکان بند ہوگئی۔ یلاریڈی پیٹ کے پریس کلب میں میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے بنڈی سنجے نے کہاکہ ریونت ریڈی چیف منسٹر کے عہدہ کے لئے نااہل ہیں۔ اُنھوں نے ریاست کی مالی صورتحال پر تبصرہ کرتے ہوئے ریاست میں سرمایہ کاری کرنے والوں کو مایوس کردیا ہے۔ انتخابات میں کامیابی حاصل کرنے کے لئے کانگریس پارٹی نے ریاست کے مالی موقف کا جائزہ لئے بغیر عوام سے ڈھیر سارے وعدے کئے، جب اِن وعدوں کو پورا کرنے کا وقت آیا تو ریونت ریڈی سابق بی آر ایس حکومت پر ریاست کو مقروض کردینے کا الزام عائد کرتے ہوئے اپنی ذمہ داریوں سے فرار حاصل کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ بنڈی سنجے نے کہاکہ مرکزی حکومت نے تلنگانہ کی ترقی کیلئے بڑے پیمانے پر فنڈس جاری کرنے کے علاوہ پراجکٹس کی تکمیل کے لئے مالی امداد بھی فراہم کی ہے۔ مثال کے طور پر 10 سال کے دوران ریلوے پراجکٹس کی ترقی کے لئے 12 لاکھ کروڑ روپئے خرچ کئے ہیں۔ آزادی کے بعد سے اب تک تلنگانہ میں ریلوے پراجکٹس کی ترقی کے لئے صرف 2500 کروڑ روپئے خرچ کئے گئے تھے۔ نریندر مودی حکومت نے 10 ہزار کیلو میٹر تک ریلوے لائن بچھانے کو یقینی بنایا۔ چیف منسٹر نے ریاست کی مالیاتی صورتحال پر کل جس طرح سے ردعمل کا اظہار کیا ہے اُس سے اُن کی بے بسی ظاہر ہوتی ہے۔ مرکزی مملکتی وزیر نے راہول گاندھی کو دستور کی کتاب کو ہاتھ میں لے کر تلنگانہ کا دورہ کرنے کا مشورہ دیا اور ساتھ ہی چیف منسٹر ریونت ریڈی نے کل ریاست کی مالی صورتحال پر جو اعتراف کیا ہے اُس کی حقیقت کو قبول کرلیں۔ اُنھوں نے کہاکہ چیف منسٹر نے قرض حاصل نہ کرنے کا جھوٹا بیان دیا ہے جس پر ریاست کے عوام کو بھروسہ نہیں ہے۔ چیف منسٹر ریونت ریڈی نے غلط فیصلوں کے ذریعہ ریاست کو جہاں کنگال بنادیا ہے وہیں مزید مقروض بنادیا ہے۔ عوام سے کئے گئے کوئی بھی وعدے کو پورا نہیں کیا گیا۔ ایسی حکومت کو اقتدار پر رہنے کا اخلاقی حق نہیں ہے۔2