ریاست میں کورونا مریضوں کے معائنہ کے طریقہ کار پر تنقید

   

علامتوں کے ساتھ رجوع ہونے والوں کو نمونیا کی دوا دے کر واپس بھیجنے کی شکایت
حیدرآباد۔26مئی (سیاست نیوز) ریاست تلنگانہ میں کورونا کے مشتبہ مریضوں کے معائنوں کے سلسلہ میں اختیار کئے جانے والے موقف کو ہر گوشہ سے نشانہ بنایا جانے لگا ہے اور کہا جارہا ہے کہ ریاستی حکومت کی جانب سے معائنوں کی اجازت نہ دیتے ہوئے ریاست کو کورونا وائرس پر قابو پانے والی سر فہرست ریاستوں میں شمار کروانے کی چکر میں معائنہ کرنے سے اجتناب کیا جا رہاہے اور معائنوں کی تفصیلات جاری نہ کرتے ہوئے نہ صرف مرکزی حکومت بلکہ دیگر ریاستوں اور تلنگانہ کے عوام کو بھی تشویش میں مبتلاء کیا جا رہا ہے۔ ملک بھر میں تمل ناڈو اور مہاراشٹرا کی جانب سے معائنوں کی مکمل تفصیلات جاری کی جا رہی ہیں اور سب سے زیادہ معائنے کرنے والی ریاستوں میں یہ دونوں ریاستیں ہی سر فہرست ہیں جو مریض کی ابتدائی علامتوں کے ساتھ ہی معائنہ کرتے ہوئے علاج کو یقینی بنانے کے اقدامات کر رہی ہیں ریاست تمل ناڈو میں 24مئی تک کئے گئے معائنوں کے متعلق بتایاجارہا ہے کہ 3 لاکھ 96ہزار728 معائنے کئے جاچکے ہیں جو کہ آبادی کے تناسب کے اعتبار سے 10لاکھ افراد میں 5152 افراد کے معائنہ کئے جا رہے ہیں۔ مہاراشٹرا میں 3لاکھ 45ہزار 886افراد کے معائنہ 24مئی تک کئے جاچکے ہیں اور ان ریاستوں کی جانب سے معائنوں کی تفصیلات مرکزی وزارت صحت و خاندانی بہبود کو روانہ کرنے کے علاوہ عام کی جا رہی ہیں لیکن ریاست تلنگانہ میں کورونا وائر س کی علامتوں کے ساتھ دواخانہ سے رجوع ہونے والوں کو بھی معائنہ کرنے سے اجتناب کرتے ہوئے تعداد پرقابو دکھانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ریاست تلنگانہ کی جانب سے کتنے معائنہ کئے گئے اس کی تفصیلات جاری کرنے سے ریاستی وزارت صحت کی جانب سے کئے جانے والے انکار پر کئی گوشوں بالخصوص مرکزی حکومت کی جانب سے بھی تنقید کی جاچکی ہے ۔ شہر حیدرآبادمیں کورونا وائرس کی علامتوں کے ساتھ دواخانہ سے رجوع ہونے والوں کو نمونیا کی ادویات دیتے ہوئے یہ کہا جار ہاہے کہ وہ تین یوم تک ان ادویات کا استعمال کریں اور اس کے بعد دواخانہ سے رجوع کریں۔ ادویات کے استعمال کے بعد دواخانہ سے رجوع ہونے والے مریضوں کو گاندھی ہاسپٹل روانہ کیا جارہاہے لیکن گاندھی ہاسپٹل میں بھی معائنہ کرنے کے بجائے انہیں مزید رتین یوم کی ادوایات دیتے ہوئے روانہ کیا جا رہاہے اور کہا جارہا ہے کہ اگر ان ادویات کے استعمال سے بھی ان کے بخار‘ کھانسی اور نزلہ میں کمی واقع نہیں ہوتی ہے تو ایسی صورت میں وہ اپنے گھر میں خود کو قرنطینہ میں رکھیں۔ کورونا وائرس کی علامتیں پائے جانے کے بعد ازخود رضاکارانہ طور پر دواخانہ سے رجوع ہونے والوں کا بھی معائنہ نہ کئے جانے سے ریاست تلنگانہ میں اختیار کی جانے والی غفلت کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے۔