دونوں شہروں میں مختلف تقاریب کا سلسلہ جاری، رہنمایانہ ہدایت نظرانداز
حیدرآباد۔28 فروری(سیاست نیوز) ریاست میں کورونا وائرس کی دوسری لہر کے انتباہ کے باوجود شہر میں منعقد ہونے والی تقاریب کے دوران کسی بھی طرح کی احتیاط نہیں کی جا رہی ہے جو کہ انتہائی خطرناک ثابت ہونے کا خدشہ ہے۔ ریاستی حکومت کی جانب سے جاری کردہ رہنمایانہ خطوط اور ماسک کے لزوم پر عمل آوری نہ کئے جانے کے باوجود نظر انداز کی پالیسی اختیار کی جا رہی ہے جو کہ شہریوں کے لئے انتہائی خطرناک ثابت ہوسکتی ہے۔ دونوں شہروں حیدرآباد وسکندرآباد میں منعقد ہونے والی تقاریب کے دوران کسی قسم کی احتیاط نہیں کی جا رہی ہے اور نہ ہی تقاریب کو محدود کرنے کی کوشش کی جار ہی ہے بلکہ دونوں شہروں حیدرآباد وسکندرآباد میں کورونا وائرس وباء سے پہلے جس طرح کی تقاریب منعقد ہوا کرتی تھی اسی طرح کی تقاریب منعقد ہورہی ہیں اور عوام میں بھی کورونا وائرس کے سبب پیدا شدہ حالات کا خوف نظر نہیں آرہا ہے لیکن یہ حقیقت ہے کہ کورونا وائرس کو پھیلنے سے روکنے کیلئے لاک ڈاؤن ختم کیا جاچکا ہے لیکن کورونا وائرس اب بھی باقی ہے اور دوبارہ شہریوں کو تیزی سے متاثر کررہا ہے ۔ حیدرآباد کے علاوہ ریاست کے دیگر اضلاع میں بھی کورونا وائرس کے مریضوں کی توثیق کے بعد ریاست تلنگانہ میں مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہورہاہے۔ پرہجوم مقامات پر جانے والے نوجوانوں کو چاہئے کہ وہ اپنے طور پر سخت احتیاط کو لازمی کرلیں کیونکہ ان کی قوت مدافعت بہتر ہونے کے سبب کورونا وائرس کا شکارہونے کے باوجود وہ ٹھیک ہوسکتے ہیں لیکن اگر وہ اپنے گھر میں موجود بچوں یا ضعیف العمر افراد کو متاثر کرتے ہیں تو ان کے لئے یہ وائرس جان لیوا ثابت ہوسکتا ہے۔اسی لئے نوجوانوں کو پر ہجوم مقامات پر جانے کے دوران احتیاط کرنے کے ساتھ ساتھ واپسی کے بعد صفائی کے بہتر انتظامات کرنے چاہئے تاکہ ضعیف العمر افراد اور بچوں کو متاثر ہونے سے محفوظ رکھا جاسکے اس کے علاوہ نوجوانوں کو غیر ضروری مقامات اور ملاقاتوں کے سلسلہ کو فوری ترک کرتے ہوئے اپنے ساتھ اپنے گھر والوں کی صحت کو بہتر بنائے رکھنے پر توجہ مرکوز کرنی چاہئے ۔ ضعیف العمر شہریوں کو پرہجوم مقامات کے علاوہ ایسے مقامات پر جانے سے گریز کرنے کی ضرورت ہے جہاں عوامی رابطہ کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں۔