ریاست میں گردے ناکارہ ہونے کے واقعات میں تیزی سے اضافہ

   

حکومت کی جانب سے نئی ٹکنالوجی کو ڈائیلاسیس سنٹرس سے مربوط کیا جارہا ہے

حیدرآباد ۔ 6 ۔ اگست (سیاست نیوز) ریاست میں دن بہ دن گردے ناکام ہونے کے واقعات میں اضافہ ہورہا ہے جس کے بعد خون کی صفائی کیلئے ڈائیلاسیس پر انحصار کرنے والوں کی تعداد میں بھی اضافہ ہورہا ہے۔ عوامی منتخب نمائندوں کی جانب سے حکومت پر دباؤ ڈالا جارہا ہے کہ وہ اضلاع کے سرکاری ہاسپٹل میں ڈائیلاسیس کی تعداد میں اضافہ کریں۔ راجیو آروگیہ ٹرسٹ ڈائیلاسیس آلات کی تعداد میں بھی اضافہ کرنے کیلئے محکمہ صحت کی جانب سے بڑے پیمانہ پر اقدامات کئے جارہے ہیں ۔ تازہ طور پر نلگنڈہ پر 5 نئے ڈائیلاسیس آلات کا اضافہ کیا گیا ہے۔ ریاست میں 16 ڈائیلاسیس سنٹرس کا افتتاح کیا گیا ہے جس سے ریاست میں ڈائیلاسیس سنٹرس کی تعداد بڑھ کر 100 تک پہنچ چکی ہے۔ ماضی میں 84 سنٹرس میں جملہ 572 ڈائیلاسیس آلات موجود تھے۔ اس کے بعد مزید 45 آلات کے ساتھ تین نئے ڈائیلاسیس سنٹرس کا افتتاح کرنے کی تیاری کی جارہی ہے۔ ڈائیلاسیس خدمات کو حکومت نے 2009 میں شروع کیا اور اس کو آروگیہ شری اسکیم سے مربوط کیا جس کے تحت خدمات حاصل کرنے والے مریضوں کی تعداد 7041 ہے۔ ماہانہ 55 ہزار سیشنس کے لحاظ سے روزانہ اوسطاً 1800 سیکلس ڈائیلاسیس کی خدمات فراہم کی جارہی ہے۔ ڈائیلاسیس کی خدمات کو مزید توسیع دینے کیلئے حکومت نے نئی ٹکنالوجی کو دستیاب کرایا ہے۔ ڈائیلاسیس آلات کو جاپان کے نئے سافٹ ویر سے جوڑتے ہوئے اس عمل میں مزید تیزی پیدا کردی ہے جس کے بعد تمام آلات انٹرنیٹ سے مربوط کئے جائیں گے۔ اس سے ڈائیلاسیس نظام کا نمس ، گاندھی اور عثمانیہ کے علاوہ دیگر بڑے سرکاری ہاسپٹلس میں نفرالوجسٹ راست طور پر مشاہدہ کرپائیں گے۔ راجیو آروگیہ شری ٹرسٹ کے سی ای او اودے کمار نے بتایا کہ 20 فیصد مراکز میں نیٹ ورک کو مربوط کرنے کے کام مکمل ہوگئے ہیں۔ مزید سنٹرس میں نیٹ ورک کو جوڑتے ہوئے ڈائیلاسیس کی خدمات میں مزید تیزی لائی جائے۔2