ریاست میں 13 لاکھ پلاٹس کو باقاعدہ بنانے کا منصوبہ

,

   

کلکٹرس سے تفصیلات کے حصول کے بعد احکامات کی اجرائی

حیدرآباد۔21فروری(سیاست نیوز) حکومت تلنگانہ ریاست میں موجود زائد از 13 لاکھ پلاٹس کو باقاعدہ بنانے کی منصوبہ بندی کا آغاز کرچکی ہے اور اس سلسلہ میں تمام تر تفصیلات اکٹھا کی جانے لگی ہیں اور کہا جار ہا ہے کہ ریاستی حکومت کو ضلع کلکٹرس سے موصول ہونے والی تفصیلات کا انتظار ہے اور اس کے بعد ہی حکومت اس سلسلہ میں احکامات کی اجرائی کے اقدامات کرے گی۔ ریاستی حکومت تلنگانہ کی جانب سے نوٹری کی جائیدادوں کو باقاعدہ بنانے اور انہیں رجسٹری کا موقع فراہم کرنے کے اقدامات کے سلسلہ میں کہا جا رہاہے کہ ریاستی حکومت جلد ہی زرعی اراضیات کو جس طرح ’’سادہ بیع نامہ ‘‘ کے ذریعہ رجسٹری کے اقدامات کئے ہیں اسی طرز پر نوٹری کے دستاویزات پر رجسٹری کا موقع فراہم کرنے پر غور کر رہی ہے ۔ بتایاجاتا ہے کہ ریاستی حکومت کی جانب سے حقیقی دستاویزات رکھنے والوں کو یہ موقع فراہم کرنے کے اقدامات کا جائزہ لینے کے دوران کہا جا رہاہے کہ آئندہ دوشنبہ کو اس سلسلہ میں اجلاس منعقد کیا جائے گا اور کمیٹی کی سفارشات حکومت کو روانہ کی جائیں گی۔ ریاست تلنگانہ میں موجود نوٹری کی جائیدادوں کو باقاعدہ بنانے کے اقدامات کے سلسلہ میں کہا جا رہاہے کہ نوٹری پر موجود زائد از 13لاکھ جائیدادوںکو جن میں نوٹری پلاٹس اور مکانات شامل ہیں ان کی رجسٹری کے اقدامات کئے جانے کا امکان ہے۔ حکومت کی جانب سے نوٹری کی جائیدادوں کی خرید و فروخت اور ان کی رجسٹری پر عائد کئے گئے امتناع کے بعد سے بیشتر سیاسی جماعتوں سے تعلق رکھنے والے ارکان اسمبلی و قائدین کی جانب سے مسلسل نمائندگی کی جا رہی ہے کہ ریاست بھر میں موجود نوٹری جائیدادوں کے مالکین کو رجسٹری کا موقع فراہم کیا جائے ۔ اسمبلی کے بجٹ اجلاس کے دوران قائد مقننہ مجلس پارٹی جناب اکبرالدین اویسی نے نوٹری کی جائیدادوں کا مسئلہ ایوان میں اٹھاتے ہوئے رجسٹری کا موقع فراہم کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔ ذرائع کے مطابق 13 فروری کو منعقد ہوئے اجلاس کے دوران ریاستی وزراء پر مشتمل کابینی سب کمیٹی نے محکمہ مال کے عہدیداروں کو اس بات کی ہدایت دی ہے کہ وہ آئندہ اجلاس میں تمام اضلاع میں موجود نوٹری کی جائیدادوں کی مکمل تفصیلات کے ساتھ شریک ہوں۔ ضلع کلکٹرس توقع ہے کہ آئندہ اجلاس میں نوٹری کی جائیدادوں کی تمام تفصیلات اور اپنی تجاویز کے ساتھ اجلاس میں شرکت کریں گے اور اس اجلاس کے بعد ہی ریاستی حکومت کو کابینی ذیلی کمیٹی کی سفارشات روانہ کردیئے جانے کا امکان ہے۔ حکومت نوٹری کی جائیدادوں کے رجسٹریشن کی گنجائش فراہم کرتی ہے تو ایسی صورت میں لاکھوں مالکین جائیداد جو عرصہ دراز سے اپنی جائیدادوں کی خرید و فروخت کے منتظر تھے انہیں بڑی راحت حاصل ہوگی۔م