ریاست میں 25 جنوری کو انتخابی ضابطہ اخلاق ختم

   

سال 2023 تک انتخابات نہیں ہوں گے ، حکومت کو نئی اسکیمات پر عمل آوری کی راہ ہموار
حیدرآباد۔21 جنوری(سیاست نیوز) ریاست تلنگانہ میں 25جنوری کو انتخابی ضابطہ اخلاق کے خاتمہ کے بعد ریاست بھر میں مکمل طور پر ڈسمبر 2023 تک انتخابی ضابطہ اخلاق کے نفاذ کا امکان نہیں ہے اور ریاست تلنگانہ 2023 تک انتخابات سے پاک ریاست ہوگی کیونکہ ریاست تلنگانہ میں اب کسی اور انتخابات کا کروایا جانا باقی نہیں ہے۔ ریاستی الیکشن کمیشن کی جانب سے ریاست میں کروائے جانے والے بلدی انتخابات کے کے بعد اب سال 2023 تک کسی اور انتخابات کیلئے ریاست بھر میں انتخابی ضابطہ اخلاق کے نفاذ کی ضرورت نہیں رہے گی کیونکہ اب اس کے بعد مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کے ہی انتخابات ہونے باقی ہیں لیکن اس کیلئے صرف شہر حیدرآباد کے حدود میں ہی انتخابی ضابطہ اخلاق نافذ کیا جائے گا۔ریاستی اسمبلی کے انتخابات کے عمل کی شروعات کے بعد سے اب تک بھی ریاست تلنگانہ میں مختلف انتخابات کے سبب انتخابی ضابطہ اخلاق جاری رہا۔ماہ ڈسمبر 2018میں ریاستی اسمبلی کے قبل از وقت انتخابات کے سلسلہ میں جاری رہنے والی انتخابی ضابطہ اخلاق کے اختتام کے ساتھ ہی ملک بھر میں عام انتخابات کا اعلان کرتے ہوئے اعلامیہ جاری کردیا گیا اور ان ایام کے دوران بھی مکمل ریاست میں انتخابی ضابطہ اخلاق نافذ رہا اور اس کے بعد ریاستی حکومت کی جانب سے ادارہ جات مقامی کے انتخابات کا فیصلہ کیا گیا ریاستی حکومت کے اس فیصلہ کے ساتھ ہی ریاستی الیکشن کمیشن کے انعقاد کا فیصلہ کرتے ہوئے دوبارہ انتخابی ضابطہ اخلاق نافذ کردیا اور اب ریاست کے بیشتر اضلاع میں بلدی انتخابات کے سبب انتخابی ضابطہ اخلاق نافذ ہے۔سرکاری گوشوں کا کہناہے کہ ریاست میں اسمبلی انتخابات کے بعد سے اب تک انتخابی ضابطہ اخلاق کے سبب کئی اہم فیصلے نہیں کئے گئے لیکن اس کے باوجود کام کاج جاری رہا مگر اب جبکہ بلدی انتخابات بھی ختم ہونے جا رہے ہیںاور حکومت کی جانب سے کسی اہم مسئلہ پر کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا لیکن اب جبکہ ریاست 2023تک کسی انتخابات کی زد میں نہیں ہوگی تو ایسی صورت میں ریاستی حکومت کی جانب سے ترقیاتی کاموںکے اعلانات اور ان کی انجام دہی میں تیزی پیداکرنے کا فیصلہ کیا جاسکتا ہے۔ریاست تلنگانہ اور ریاست کے عوام کو ان بلدی انتخابات کے بعد 2023 تک کسی بھی انتخابات کا سامنا نہیں رہے گا اسی لئے ایسا محسوس ہورہا ہے کہ اب سیاسی قائدین جو کہ کہیں نہ کہیں نظر آیا کرتے تھے اب وہ بھی اس مدت کیلئے غائب ہوجائیں گے اور عوام کو اس مدت کے دوران اپنے مسائل سے خود ہی نمٹنا پڑے گا۔ریاست کے انتخابات سے پاک رہنے کی مدت کے دوران اب حکومت کی جانب سے انتخابی ضابطہ اخلاق کا بہانہ نہیں کیا جاسکے گا کیونکہ ب تک حکومت کی جانب سے بجٹ کی اجرائی یا نئی اسکیمات کے اعلان کے متعلق کی جانے والی نمائندگیوں کو یہی کہتے ہوئے ٹالا جاتا رہاہے کہ ریاست میں انتخابی ضابطہ اخلاق نافذ ہے اسی لئے حکومت کی جانب سے بجٹ کی اجرائی میں مشکلات ہورہی ہیں اور نئی اسکیمات پر عمل آوری میں دشواریوں کا سامنا ہے۔