فیس بازآدائیگی و اسکالرشپس کے بقایا جات کی عدم ادائیگی پر احتجاج کا فیصلہ
حیدرآباد۔یکم۔اکٹوبر۔(سیاست نیوز) حکومت تلنگانہ نے ریاست میں کالجس کو ادا شدنی فیس بازادائیگی اور اسکالر شپس کے بقایا جات وعدہ کے مطابق 600 کروڑ روپئے جاری نہیں کرپائی ہے جس کے نتیجہ میں ڈگری کالجس کے انتظامیہ نے دسہرہ کی تعطیلات کے بعد کالجس کی دوبارہ کشادگی پر ازسر نو غور کررہے ہیں۔بتایاجاتا ہے کہ 6اکٹوبر سے دسہرہ تعطیلات کے بعد تعلیمی اداروں کی دوبارہ کشادگی عمل میں لائی جانی ہے لیکن فیڈریشن آف اسوسیشن آف تلنگانہ ہائر انسٹیٹیوشنس نے جو کہ 15 ستمبر کو ’یوم سیاہ ‘ کے دوران حکومت سے مذاکرات کے بعد عام ہڑتال سے دستبرداری اختیار کرلی تھی دوبارہ 6 اکٹوبر سے ریاست بھر میں کالجس کو بند کرتے ہوئے عام ہڑتال شروع کرنے کا فیصلہ کرچکے ہیں۔ تلنگانہ میں خانگی ڈگری کالج کے انتظامیہ نے غیر معینہ مدت کی ہڑتال کا اعلان کرتے ہوئے گذشتہ ماہ کالجس کو بند کردیا تھا لیکن ریاستی حکومت بالخصوص ڈپٹی چیف منسٹر ووزیر فینانس ملو بھٹی وکرمارکا نے کالجس کے انتظامیہ سے ملاقات کرتے ہوئے اس بات کا وعدہ کیا تھا کہ دسہرہ تہوار سے قبل کالجس کو اداشدنی 10 ہزار کروڑ میں 600 کروڑ کی اجرائی عمل میں لائی جائے گی لیکن حکومت اپنے وعدہ پر برقرار رہنے میں کامیاب نہیں ہوئی اور نہ ہی جو ٹوکن اور بلز جاری کردیئے گئے ہیں وہ رقومات بھی جاری نہیں کی جاسکیں اور مابقی رقومات کے سلسلہ میں مذاکرات کئے جائیں گے لیکن 600 کروڑ روپئے ہی جاری نہیں کئے جاسکے ہیں جس کے نتیجہ میں کالجس کے انتظامیہ اپنے عملہ کو تنخواہوں کی اجرائی نہیں کر پارہے ہیں اور دسہرہ کے تہوار کے دوران کالجس کے ذمہ داروں اور عملہ کو مایوسی کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ فیڈریشن نے تلنگانہ میں احتجاج کی حکمت عملی تیار کرنے کیلئے عاملہ کا اجلاس منعقد کیا گیا ہے جس میں اس بات کا فیصلہ کیاجائے گا کہ احتجاج میں شدت پیدا کرنے کیلئے مزید کیا اقدامات کئے جائیں۔ذرائع کے مطابق ریاستی حکومت کی جانب سے 600 کروڑ کی اجرائی میں ناکامی اور دوبارہ تلنگانہ کونسل فار ہائر ایجوکیشن کی جانب سے طلبہ کے اسنادات نہ روکنے کی ہدایت کے ساتھ سرکیولر کی اجرائی کے بعد کالجس کے انتظامیہ نے شدید ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے حکومت سے فوری طور پر کسی بھی مذاکرات نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ حکومت پر دباؤ ڈالا جاسکے اور کالجس کو بند رکھنے سے طلبہ ‘ اولیائے طلبہ کو ہونے والی تکالیف سے واقف کروایا جاسکے۔3