مریضوں میں اضافہ ریکارڈ ، عوامی احتیاط کے سخت اقدامات ، وزیر صحت کی تصدیق
حیدرآباد۔ ریاست کرناٹک میں کورونا وائرس کی دوسری لہر شروع ہوچکی ہے اور خود ریاستی وزیر صحت مسٹر کے سدھاکر نے اس بات کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ اب تک ریاست کرناٹک میں دوسری لہر کی توثیق نہیں کی گئی تھی لیکن بتدریج کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ ریکارڈ کیا جا رہا تھا اور اب مرکزی وزراء اور عہدیداروں سے بات چیت اور کرناٹک میں کورونا وائرس کے مریضوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کو دیکھتے ہوئے ریاستی حکومت کی جانب سے اس بات کی توثیق کی جا رہی ہے کہ ریاست کرناٹک میں کورونا وائرس کی دوسری لہر شروع ہوچکی ہے اور اس دوسری لہر سے محفوظ رہنے کیلئے عوام کو اپنے طور پر سخت اقداما ت کرنے ہوں گے علاوہ ازیں وزیر صحت کرناٹک نے شہریوںسے اپیل کی کہ وہ آئندہ دو ماہ کے دوران کسی بھی طرح کی تقاریب‘پارٹیوں کے علاوہ اجتماعات میں شرکت سے گریز کریں کیونکہ ایسی صورت میں ریاست میں روزانہ کورونا وائرس کے جو مریض پائے جا رہے ہیں ان میں زبردست اضافہ ہوسکتا ہے۔انہو ںنے بتایاکہ ریاستی حکومت کی جانب سے ریاست گیر سطح پر کسی لاک ڈاؤن‘ رات کے کرفیو یا جزوی لاک ڈاؤن کا اب تک کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے اور عہدیداروں کو ایک ہفتہ تک حالات پر خصوصی نگاہ رکھنے کی ہدایت دی گئی ہے تاکہ اگر ایک ہفتہ میں صورتحال پر قابو نہیں پایا جاتا ہے تو ایسی صورت میں حکومت کی جانب سے سخت اقدامات کئے جاسکیں۔مسٹر کے سدھاکر نے بتایا کہ کرناٹک میں دوسری لہر کی توثیق سے قبل ہی حکومت کی جانب سے اس بات کو یقینی بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے کہ شہری ماسک کے استعمال کے علاوہ سماجی فاصلہ کی برقراری یقینی بنائیں ۔انہو ںنے بتایا کہ کرناٹک میں دوسری لہر پر قابو پانے کے لئے ریاستی حکومت تیار ہے لیکن حکومت کے اقدامات کو عوامی تائید اور حکومت کی جانب سے جاری کئے جانے والے رہنمایانہ خطوط پر عمل آوری کے ذریعہ ہی کورونا وائرس کو پھیلنے سے روکنے میں کامیابی حاصل ہوگی۔