ریاست کیرالا میں بین المذاہب اتحاد مضبوط ہے، اسلئے یہاں مودی نہیں ہے:جان ابراہم

,

   

کیرالا کے ایک اداکار جان ابراہم سے جب کسی صحافی نے پوچھا گیا کہ کیرالا اب تک مودی کے رنگ میں کیوں نہیں رنگا؟ تو انہوں نے بہت بے باکی جواب دیتے ہوئے کہا کہ “یہ کیرالا کی خوبصورتی ہے کہ یہاں محض دس میٹر کے اندر اندر آپ کو مندر مسجد اور چرچ ایک ساتھ نظر آتے ہیں، اور سب بغیر کسی دشواری کے امن و محبت کے ساتھ رہتے ہیں، یہاں پر کسی ساتھ کوئی مسئلہ نہیں ہے، ساری دنیا ایک طرف گھل مل گئی ہے مگر کیرالا اپنی مذہبی یکجہتی کی ایک مثال قائم کر رہا ہے، اور تمام مذہب والے محبت اور ہم آہنگی کے ساتھ رہتے ہیں۔

آپ کو بتادیں کہ کیرالا ایک ایسی واحد ریاست ہے جہاں بی جے پی کا رعب پوری طرح ناکام ہوتا ہے،اسکی ایک مثال 2019 کے عام انتخابات ہے،جہاں پورے ملک کی ریاستوں میں بی جے پی کو اکثریت ملی مگر کیرالا کی 20 نشتوں میں 19 نشستیں کانگریس قیادت کی اتحاد والی یو ڈی ایف کو ملی، کیرالا میں نہ تو کبھی بی جے پی اقتدار حاصل کرنے میں کامیاب رہی ہے اور نا تو اسے کبھی قابل فخر اور قابل ذکر کامیابی ملی ہے۔

آپ کو بتادیں کہ جان ابراہم صرف ایکشن فلمی ہیرو نہیں ہے بلکہ انہوں نے حب الوطنی کے موضوع پر کئی فلموں میں اداکاری بھی کی ہے ، اور یہ اداکار نوجوانوں میں کافی مقبول ہے، انہوں نے مودی کی قیادت والی این ڈی اے سرکار کو کھلا پیغام دیا کہ آپ کی لہر وہی تک پہونچ جائے گی جہاں مذہبی اختلاف ہے، اور سماجی ہم آہنگی کا فقدان پایا جاتا ہے۔

واضح رہے کہ جان ابراہم کیرالا سے ہی تعلق رکھتے ہیں، مدراس کیفے جیسے فلموں میں کام کر چکے ہیں، جان ابراہم کو فلموں میں ان کے ایکشن اور نجی زندگی میں انہیں خاموش طبیعت سمجھا جاتا ہے۔آپ کو بتادیں کہ جان ابراہم جمعرات کو مصنف مرلی کے مینن کی کتاب پر مبنی ’گاڈ ہو لوڈ موٹر بائیکس‘ کے رسم اجرا پر پہنچے تھے۔ اس موقع پر انہوں نے کیرالہ اور اپنے بچپنے کے حوالہ سے میڈیا کے سامنے بہت سی باتیں رکھی۔