ریاست کی سیاست میں سیاسی ہائی ڈرامہ

   

بی آر ایس سے مستعفی ہونے کی تیاری کرنے والے سابق رکن اسمبلی اے رمیش کو حیدرآباد منتقل کیا گیا
حیدرآباد۔ 13 مارچ (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) تلنگانہ کی سیاست میں ہائی ڈرامہ پیش آیا ہے۔ بی آر ایس کے سابق رکن اسمبلی اے رمیش نے بی جے پی میں شامل ہونے کے لئے تمام تیاریاں مکمل کرلی تھیں۔ انہوں نے آج صبح اپنی قیام گاہ پر پریس کانفرنس سے خطاب کرنے کے لئے میڈیا کو بھی طلب کرلیا تھا۔ بی آر ایس سے مستعفی ہونے کا سرکاری طور پر اعلان کرنے والے تھے کہ عین وقت پر بی آر ایس کے رکن قانون ساز کونسل بی ساریا کے علاوہ دوسرے قائدین ان کی قیام گاہ پہنچ گئے اور ہریش راؤ سے ٹیلی فون پر بات چیت کرائی۔ اسی دوران سابق وزیر ای دیاکر بھی ان کی قیام گاہ پہنچ گئے۔ تھوڑی بات چیت کے بعد انہیں اپنی گاڑی میں بٹھاکر روانہ ہوگئے جس پر بی جے پی کے قائدین نے سابق رکن اسمبلی اے رمیش کو اغوا کرنے کا الزام عائد کیا۔ باوثوق ذرائع سے پتہ چلا ہیکہ مرکزی وزیر تلنگانہ بی جے پی کے صدر جی کشن ریڈی سے اے رمیش کی بات چیت ہوچکی تھی۔ کل امیت شاہ سے انہوں نے ملاقات بھی کی تھی۔ آج وہ بی آر ایس سے مستعفی ہونے والے تھے اور دہلی پہنچ کر بی جے پی میں شامل ہونے والے تھے تاہم لمحہ آخر میں بی آر ایس کے قائدین ان کی قیام گاہ پہنچ گئے اور ڈرامائی انداز میں انہیں حیدرآباد منتقل کردیا۔ بی جے پی انہیں لوک سبھا کا ٹکٹ دینے والی تھیں جبکہ دوسری طرف بی آر ایس کے قائدین بھی ان سے تبادلہ خیال کررہے ہیں۔ بی آر ایس کے سربراہ سابق چیف منسٹر کے سی آر کی بات چیت ہوئی ہے۔ ورنگل لوک سبھا بی آر ایس قائدین کے اجلاس میں بھی وہ شریک ہوئے ہیں۔ اے رمیش نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ انہیں کسی نے اغوا نہیں کیا ہے اور وہ بی آر ایس میں شامل ہیں۔ انہوں نے مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ سے ملاقات کرنے کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے صرف بی جے پی کے مقامی قائدین سے ملاقات کی تھی۔ 2