کاماریڈی میں وی ای اوز ، آئی کے پی ہڑتالی ملازمین سے اظہار یگانگت ، سابق وزیر محمد علی شبیر کا خطاب
کاماریڈی :27؍ اپریل ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) آئی کے پی اوروی اوز گذشتہ 4 روز سے مسائل کے حل کیلئے آرڈ ی او ز آفس کے روبرو ہڑتالی سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں ان ہڑتالی ملازمین سے اظہار یگانگت کرتے ہوئے سابق ریاستی وزیر محمد علی شبیر نے ہڑتالی کیمپ پہنچ کر ان سے ملاقات کی اور ان سے تفصیلی طور پر بات چیت کرتے ہوئے وی ای او ، آئی کے پی ملازمین کے ہڑتال کی تائید کا اعلان کرتے ہوئے ریاستی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے محمد علی شبیر نے کہا کہ ریاست گیر سطح پر 18 ہزار آئی کے پی ملازمین مسائل کا سامنا کررہے ہیں اور اپنے مسائل کے حل کیلئے احتجاج کو جاری رکھے ہوئے ہیں ۔ محمد علی شبیر نے کہا کہ آئی کے پی ملازمین اور وی ای اوز کو کم ازکم اجرت 26 ہزار روپئے ادا کرنے اور پی آر سی کی عمل آوری کا مطالبہ کیا ۔ انہوں نے کہا کہ ریاست کی صورتحال انتہائی ابتر ہوتی جارہی ہے ۔ حکومت ہر محاذ پر ناکام ہورہی ہے پیپر لکیجس و دیگر مسائل سے حکومت کی حقیقت واضح ہوگئی ہے ۔ انہوں نے وزیر لیبر ملاریڈی کی بیان بازی پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ دودھ فروخت کرنے والا ایک شخص انجینئرنگ کالجس و دیگر تعلیمی ادارے قائم کرتے ہوئے کس طرح ترقی کی ہے اس بارے میں وضاحت کریں ۔ بی آرایس پارٹی کی جانب سے کے کویتا نے دہلی میں دھرنا کیا تھا اور اس میں ریاستی وزراء نے شرکت کی اور یہ ای ڈی سے بچنے کا ایک ڈرامہ تھا ۔ خواتین ریزرویشن پر دھرنا کرنے والے وزراء کو خواتین ملازمین کے مسائل حل کرنے میں کوئی دلچسپی نہیں ہے ۔حکومت ہر محاذ پر ناکام ہوچکی ہے ۔ شبیر علی نے فوری وی ا ی او ز ، آئی کے پی ملازمین کے مسائل کے حل کا مطالبہ کیا اور آنے والے کانگریس حکومت میں مسائل کے حل کیلئے اقدامات کرنے کا تیقن دیا ۔اس موقع پر ضلع کانگریس صدر کے سرینواس رائو کے علاوہ دیگر بھی موجود تھے ۔