ریاست کی گھٹتی ہوئی آمدنی حکومت کے غلط فیصلوں کا نتیجہ : کے ٹی آر

   

قرض کے بوجھ میں اضافہ ، عوام فلاحی اسکیمات کے ثمرات سے محروم ، ڈیکلریشن کی عمل آوری میں حکومت ناکام
حیدرآباد ۔ 3 ۔ اکٹوبر : ( سیاست نیوز ) : بی آر ایس کے ورکنگ پریسیڈنٹ کے ٹی آر نے ریاست کی گھٹتی ہوئی آمدنی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اس کو نظم و نسق کی ناکامی قرار دیا اور کہا کہ حکومت کے غلط فیصلوں اور نا تجربہ کاری سے یہ صورتحال پیدا ہوئی ہے ۔ کے ٹی آر نے ایک ٹوئیٹ کرتے ہوئے کہا کہ آمدنی کے ذرائع پیدا کرنے اور اس کو عوام میں تقسیم کرنے کا چیف منسٹر اے ریونت ریڈی کے پاس جذبہ نہیں ہے جس کی وجہ سے جہاں ریاست کی آمدنی گھٹ رہی ہے وہیں فلاحی اسکیمات کے ثمرات مستحقین تک نہیں پہونچ پا رہے ہیں ۔ کانگریس کو اقتدار حاصل ہونے کے اندرون ایک سال ریاست مالی بحران کا شکار ہوگئی ہے ۔ ریاست کے قرضوں میں اضافہ ہوگیا ۔ چھ گیارنٹی پر کوئی عمل اوری نہیں ہورہی ہے ۔ شادی مبارک اور کلیانہ لکشمی اسکیمات کے ساتھ ایک تولہ سونا دینے کا وعدہ کیا گیا تھا مگر ایک تولہ سونا نہیں دیا جارہا ہے ۔ خواتین کو ماہانہ 2500 روپئے معاوضہ دینے کا وعدہ کیا گیا اس پر کوئی عمل آوری نہیں ہورہی ہے ۔ اسکولی طلبہ سے پی ایچ ڈی کی تعلیم حاصل کرنے والے طلبہ کے لیے اسکالر شپس ، لیاب ٹاپ ، اسکوٹی کے علاوہ ڈھیر سارے وعدے کئے گئے ان وعدوں کو بھی نظر انداز کردیا گیا ۔ ویمن ڈیکلریشن ، میناریٹی ڈیکلریشن ، بی سی ڈیکلریشن ، ایس سی ، ایس ٹی ڈیکلریشن کا اعلان کیا گیا لیکن بجٹ میں ان کے لیے مناسب فنڈز مختص نہیں کیا گیا اور نہ ہی اس پر کوئی عمل آوری کی گئی ۔ اس طرح چیف منسٹراے ریونت ریڈی نے سماج کے تمام طبقات کو دھوکہ دیا ہے ۔ عوام سے کئے گئے وعدوں کی عمل آوری میں کانگریس حکومت پوری طرح ناکام ہوگئی ہے ۔ کانگریس کے وعدوں اور عوامی مسائل سے توجہ ہٹانے کے لیے حیڈرا اور موسیٰ ندی انہدامی کارروائیوں کا آغاز کیا گیا ہے ۔۔2