تین ہزار اسکولس میں ڈیجیٹل کلاسیس کا قیام ، 170 کروڑ کے مصارف
حیدرآباد ۔ 4 ۔ اگست : ( سیاست نیوز ) : محکمہ تعلیم کے عہدیداروں کی جانب سے اسکولی تعلیم کو ڈیجیٹلائزیشن میں تبدیل کرنے کے اقدامات کئے جارہے ہیں ۔ دو ہزار اسکولس میں کمپیوٹر لیابس ، تین ہزار اسکولس میں ڈیجیٹل کلاس رومس تیار کئے جارہے ہیں ۔ ان کاموں کی تکمیل کے لیے مرکزی و ریاستی حکومتیں 60 فیصد اور 40 فیصد فنڈز خرچ کررہی ہیں ۔ سروا سکھشا ابھیان ( ایس ایس اے ) پراجکٹ کے تحت کمپیوٹر لیابس کے لیے 100 کروڑ اور ڈیجیٹل کلاس رومس کے لیے 70 کروڑ روپئے منظور کئے گئے ۔ تعلیمی سال 2021-22 کے لیے یہ فنڈز خرچ کئے جائیں گے ۔ ریاست تلنگانہ میں 26,800 سرکاری اسکولس ہیں جس میں 22,34,084 طلبہ زیر تعلیم ہیں ۔ کارپوریٹ اسکولس کے طرز پر سرکاری اسکولس میں بنیادی سہولتیں فراہم کرنے اور معیاری تعلیم فراہم کرنے کے لیے حکومت کی جانب سے موثر اقدامات کئے جارہے ہیں اور اس پر بڑے پیمانے پر فنڈز بھی خرچ کئے جارہے ہیں ۔ کورونا بحران کے بعد آن لائن کلاسیس متبادل میں تبدیل ہوگئے ہیں جس کے پیش نظر ڈیجیٹل تعلیم پر بڑے پیمانے پر فنڈز خرچ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔ پہلے مرحلے میں ان اسکولس کا انتخاب کیا گیا ہے جہاں زیادہ طلبہ زیر تعلیم ہیں ان اسکولس میں کمپیوٹر لیابس اور ڈیجیٹل کلاسیس کی تعمیرات کی جارہی ہیں ۔ اسکولس میں ایک خصوصی کمپیوٹر لیاب کے علاوہ دو ڈیجیٹل کلاس روم کا اہتمام کیا جارہا ہے ۔ اس کیلئے فنڈز بہت پہلے منظور ہوئے ہیں ۔ تاہم گذشتہ دو سال سے کورونا کی صورتحال کے باعث تھوڑی تاخیر ہوئی ہے ۔ جاریہ تعلیمی سال 5 ہزار اسکولس میں کمپیوٹر لیابس اور ڈیجیٹل کلاسیس کا قیام عمل میں لایا جائے گا جس کو مرکزی حکومت کی بھی منظوری حاصل ہوگئی ہے ۔