علاج کا بوجھ کم کرنے کی کوشش، اسمبلی میں وزیر صحت راجندر کا بیان
حیدرآباد۔ 12 مارچ (سیاست نیوز) وزیر صحت ای راجندر نے کہا کہ سرکاری دواخانوں اور ایریا ہاسپٹلس میں بہتر طبی سہولتوں کی فراہمی کے لیے انٹینسیو کیر یونٹس (آئی سی یو) قائم کئے گئے ہیں۔ اسمبلی میں وقفہ سوالات کے دوران ایم جناردھن ریڈی اور دوسروں کے سوال پر وزیر صحت نے بتایا کہ ریاست میں تاحال 22 انٹینسیو کیر یونٹس کا قیام عمل میں آیا جس پر 41.12 کروڑ کے مصارف عائد ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تمام 22 آئی سی یو بہتر طور پر کام کررہے ہیں۔ راجندر نے بتایا کہ تلنگانہ ریاست کی تشکیل سے قبل صرف میڈیکل کالجس سے مربوط ہاسپٹلس میں آئی سی یو موجود تھے۔ انہوں نے کہا کہ آئی سی یو کے اخراجات دواخانوں کے اعتبار سے ہوتے ہیں جو 30 تا ایک لاکھ روپئے ہے۔ عوام پر علاج کا بوجھ کم کرنے کے لیے چیف منسٹر کے سی آر نے آئی سی یو کے قیام کا فیصلہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ 10 تا 20 بستروں والے دواخانوں میں طبی سہولتوں کو بہتر بنانے تک توجہ دی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بہت جلد نرسنگ اور ٹیکنیکل اسٹاف کا تقرر کیا جائے گا۔ وزیر صحت نے کہا کہ ہاسپٹلس کا اپگریڈیشن فی الوقت ممکن نہیں ہے تاہم موجودہ ہاسپٹلس کو بہتر بنانے پر توجہ دی جائے گی۔ مجلس کے رکن کوثر محی الدین نے گولکنڈہ ایریا ہاسپٹل میں سہولتوں کی کمی کی شکایت کی۔ انہوں نے کہا کہ روزانہ 1500 سے زائد مریض آئوٹ پیشنٹ کے تحت علاج کے لیے آتے ہیں اور وہاں بنیادی سہولتوں کی کمی ہے۔ ہاسپٹل کی عمارت انتہائی بوسیدہ ہے۔ رکن اسمبلی نے ڈاکٹرس، نرسس اور ادویات کی کمی کی شکایت کی اور ڈائیلاسس سنٹر قائم کرنے کا مطالبہ کیا۔