دلت طبقات کو قریب کرنے کی مساعی ۔ کئی مقامات پر اسپورٹس کلب کے قیام کے ذریعہ نظریات کو فروغ
حیدرآباد9 مارچ (سیاست نیوز)تلنگانہ مواضعات آر ایس ایس کی سرگرمیوں کے مراکز میں تبدیل ہونے لگے ہیں ۔ کہا جا رہاہے کہ شہری علاقوں میں ہندوتوا نظریات کو فروغ پہنچانے کے بعد چند برسوں سے مواضعات میں کام کررہی ہندوتوا تنظیموں نے دیہی علاقوں میں بھی اپنا اثر دکھانا شروع کردیا ہے۔ 2014کے بعد سے تلنگانہ کے مواضعات میں آر ایس ایس کی جانب سے اکثریتی طبقہ کے کمزور طبقات بالخصوص دلت طبقات کو قریب کرنے اور انہیں حب الوطنی کے نام پر متحد کرنے کی کوشش جاری تھی اور آر ایس ایس نے اپنے اداروں اور شاکھاؤں کے ذریعہ دیہی علاقوں میں منافرت پھیلانے کی کوشش کے ذریعہ ہر قریہ میں اپنے وجود کو قائم کرنے اقدامات مکمل کرلئے ہیں۔ ہندوتوا کے نام پر ان کوششوں سے ریاست کی تمام جماعتوں کے قائدین اور کارکن واقف ہیں لیکن ان سرگرمیوں کو روکنے یا ان پر پابندی عائد کروانے مکمل خاموشی اختیار کئے ہوئے ہیں کیونکہ ان میں یہ خوف پیدا ہونے لگا ہے کہ اگر آر ایس ایس کی سرگرمیوں کے خلاف وہ لب کشائی کریں تو انہیں اکثریتی طبقہ کے ووٹوں سے محروم ہونا پڑے گا۔ذرائع کے مطابق آر ایس ایس کی جانب سے تلنگانہ میں نہ صرف اسکولوں اور امدادی کاموں کے ذریعہ عوام کے درمیان رسائی حاصل کی جا رہی تھی لیکن اب سنگھ کے سرکردہ قائدین نے اسپورٹس کلبس کے نام پر دیہی علاقوں اور اضلاع کی سطح پر تنظیم سازی کا عمل بھی مکمل کرلیا ہے ۔گذشتہ برس شہر حیدرآباد کے نواحی علاقہ گھٹکیسر میں آر ایس ایس اجلاس کے دوران تنظیم کو مستحکم کرنے اور نوجوانوں کو تنظیم سے وابستہ کرنے اسپورٹس کلب کے قیام کا فیصلہ کیا گیاتھا اور جن اضلاع کا اسپورٹس کلب کے قیام کیلئے انتخاب کیا گیا تھا ان میں حیدرآباد‘ رنگاریڈی‘ میڑچل ۔ملکاجگری کے علاوہ کریم نگر‘ عادل آباد‘ نرمل ‘ورنگل اور دیگر شامل تھے اور ان تمام علاقوں میں اندرون ایک سال اسپورٹس کلب کی سرگرمیوں کو تیز کیا جاچکا ہے۔ بتایاجاتا ہے کہ اسپورٹس کلب میں نوجوانوں کو شامل کرکے ان کی ذہن سازی کی جا رہی ہے ۔ واضح رہے کہ تلنگانہ میں آر ایس ایس کی سرگرمیوں میں کورونا وائرس کی پہلی لہر اور لاک ڈاؤن کے دوران بھی اضافہ دیکھا گیا تھا اور آر ایس ایس کارکنوں نے غریب طبقات کی مدد کے ذریعہ ان سے قریب ہونے کی کوشش کی تھی۔آر ایس ایس کی سرگرمیوں میں اضافہ کے متعلق سیاسی قائدین کا کہناہے کہ تلنگانہ میں آر ایس ایس بوتھ سطح پر اپنے وجود کو یقینی بنارہی ہے اور یومیہ ‘ ہفتہ واری اور ماہانہ اساس پر عوام سے رابطہ کرکے اپنے نظریات کے فروغ کا کام کر رہی ہے اور دیہی علاقوں کے عوام جو حقائق سے دور ہیں ان نظریات کو قبول کرنے لگے ہیں۔ سنگھ اور ہندوتوا تنظیموں کی سرگرمیوں کے خلاف سیکولر ازم کے فروغ یا منافرت کے خاتمہ کیلئے کوئی تحریک یا شعور بیداری مہم کسی بھی جماعت کی جانب سے چلانے سے گریز کیا جا رہاہے جو سیکولر کردار کے حامل ووٹرس پر منفی اثر کا سبب بن سکتا ہے۔م
