ریاست کے ہر 20 افراد میں 5 افراد وائر ل انفیکشن کا شکار

   

موسم میں ا چانک تبدیلی ، درجہ حرارت گھٹ گیا ، فضائی آلودگی میں اضافہ ہوگیا
عوام کی اکثریت کھانسی ، بخار، نزلہ کا شکار، ایلو الرٹ کی اجرائی احتیاط برتنے ڈاکٹرس کا مشورہ
حیدرآباد /22 نومبر ( سیاست نیوز ) ریاست میں اچانک سردی کی لہر میں اضافہ کے بعد وائرل انفیکشن پھیل رہا ہے ۔ ریاست کے ہر 20 افراد میں 5 افراد بخار ، کھانسی اور زکام میں مبتلا ہیں اور زیادہ تر لوگ سانس لینے میں تکلیف محسوس کر رہے ہیں ۔ درجہ حرارت گھٹ گیا ہے جس کے نتیجہ میں حیدرآباد کے بشمول ریاست کے کئی حصوں میں فضائی آلودگی بڑھ گئی ہے اور ہوا کا معیار کم ہو گیا ہے ۔ گذشتہ چار تا پانچ دن سے سرکاری اور خانگی ہاسپٹلس میں آوٹ پیشنٹس کی تعداد میں اضافہ ہوگیا ہے ۔ ان میں اکثریت سردی ، بخار میں مبتلا ہے۔ جانچ کیلئے خون کا ٹسٹ کیا جارہا ہے ۔ سرکاری و خانگی ہاسپٹلس کے لیابس میں دستیاب معلومات کے مطابق روزآنہ پانچ ہزار سے زائد افراد بخار سے متاثر ہو رہے ہیں ۔ اندازے کے مطابق ریاست میں بخار ، کھانسی اور زکاٹ کے 50 ہزار سے زیادہ کیس ہیں ۔ ڈاکٹرس کا کہنا ہے کہ وائرل انفیکشن میں مبتلا عوام کی تعداد مزید زیادہ ہے۔ جو ٹسٹ کرائے بغیر ڈاکٹرس سے رجوع ہوئے بغیر خود دوائیں استعمال کر رہے ہیں۔ ریاست میں ہوا کے معیار میں کمی خطرے کی گھنٹی ثابت ہو رہی ہے ۔ پولیویشن کنٹرول بورڈ نے کئی علاقوں کیلئے ایلو الرٹ جاری کیا ہے ۔ سرکاری ہاسپٹلس میں بنیادی سہولتیں فراہم نہ کرنے پر تنقیدیں کی جارہی ہیں۔ کئی رپورٹس نے انکشاف کیا کہ لوگ صبح سویرے کام پر جاتے ہیں وہ زیادہ تر انفکشن سے متاثر ہو رہے ہیں ۔ زیادہ لوگ کھانسی ، زکام اور بخار میں مبتلا ہوکر ہاسپٹلس سے رجوع ہو رہے ہیں۔ شہر کے ایک خانگی ہاسپٹل میں گذشتہ تین دن سے متاثرین میں 70 فیصد افراد وائرل انفکشن کا شکار ہیں ۔ اس سے اندازہ ہوتا ہے کہ وائرل انفیکشن کتنی تیزی سے پھیل رہا ہے ۔ ڈاکٹرس کا کہنا ہے کہ چند لوگ آئی سی یو میں علاج کرا رہے ہیں۔ سرکاری ہاسپٹلس جیسے فیور ، گاندھی ، عثمایہ دواخنے دیگر پرائمری ہیلت سنٹرس پوری طرح بخار ، کھانسی اور نزلہ کے مریضوں سے بھرے ہیں۔ بھونگیر آلیر منڈل کے پی ایچ سی میں پیر سے چہارشنبہ تک تین ہزار لوگ کھانسی اور بخار میں مبتلا ہوکر پہونچے ۔ ڈاکٹرس نے موسمی تبدیلی کے پیش نظر بچوں اور معمرین افراد کو احتیاط کا مشورہ دیا ۔ 2