ریت مافیا کی سرگرمیاں عروج پر ، حکومت تلنگانہ فکر مند

   

Ferty9 Clinic

ریاست کو کروڑہا روپیوں کا نقصان ، میدک میں ذخیرہ اندوزی
حیدرآباد۔12جون(سیاست نیوز) حکومت تلنگانہ ریاست میں ریت مافیا کی سرگرمیوں سے پریشان اور فکر مند ہے کیونکہ ریت مافیا کو کنٹرول کرنے میں کوئی کامیابی حاصل ہونا دشوار ہوتا جا رہاہے اور کہا جا رہاہے کہ ریاست میں موجود مختلف ڈیم سے ریت کی نکاسی اور اس کی غیر مجاز منتقلی عروج پر ہے۔ریاست تلنگانہ میں شراب کی فروخت سے ہونے والی آمدنی کے بعد سب سے زیادہ آمدنی ریت کی فروخت اور نکاسی سے ہوتی ہے لیکن ریت مافیا کی سرگرمیاں جس انداز میں جاری ہیں ان کے سبب ریاست کو کروڑہا روپئے کے نقصانات برداشت کرنے پڑ رہے ہیں۔ بتایاجاتا ہے کہ مانیر ڈیم کریم نگر سے ریت کی نکاسی عروج پر ہے اور یہ ریت ہاؤزنگ بورڈ کالونی میدک میں ذخیرہ کی جا رہی ہے اور 20تا30ہزار کیوبک میٹر ریت جمع ہونے کے بعد اسے منتقل کیا جا رہاہے ۔ ریت کی کھپت سب سے زیادہ شہر حیدرآباد اور نواحی علاقو ںمیں کی جا رہی جہاں تعمیری سرگرمیاں عروج پر ہے۔بتایاجاتا ہے کہ ریت مافیا سے ریت کے حصول میں شہر حیدرآباد کے بعد میدک ہاؤزنگ بورڈ کالونی ہے جہاں ریت کی طلب کو غیر مجاز نکاسی کے ذریعہ حاصل کی گئی ریت کے ذریعہ پورا کیا جارہا ہے۔ریت کی نکاسی پر امتناع عائد ہونے کی وجوہات کے سلسلہ میں بتایا جاتا ہے کہ ذخائر آب سے ریت کی نکاسی کے سبب زیر زمین سطح آب میں کمی واقع ہوتی ہے اور اس کمی کو روکنے کیلئے کئی اضلاع میں ریت کی نکاسی پر پابندی عائد کی گئی ہے لیکن اس کے باوجود سیاسی سرپرستی میں ریت کی نکاسی کے ذریعہ ذخائر آب کو نقصان پہنچایا جا رہاہے اور اس کے منفی اثرات ماحولیات پر بھی مرتب ہونے کے علاوہ زیر زمین سطح آب پر بھی ہونے لگتے ہیں۔ریت کی غیر قانونی نکاسی اور منتقلی انجام دینے والے اسمگلرس کی جانب سے منجیرا ڈیم کو بھی نشانہ بنا یا جار ہاہے اور اس ذخیرہ آب سے بھی ریت کی نکاسی عمل میں لائی جارہی ہے لیکن اس کے باوجود بھی عہدیدار ان کے خلاف کاروائی کرنے سے قاصر ہیں کیونکہ ریت کی منتقلی کرنے والوں کو سیاسی سرپرستی حاصل ہونے کے دعوے کئے جا رہے ہیں۔