احتجاج سے دستبردار ہونے کی ریاستی وزیر نے کسانوں سے اپیل کی، سیاسی جماعتوں پر گمراہ کرنے کا الزام
حیدرآباد ۔ 4 اکتوبر (سیاست نیوز) ریاستی وزیر عمارات و شوارع کومٹ ریڈی وینکٹ ریڈی نے کہا کہ ریجنل رنگ روڈ پراجکٹ کے الائنمنٹ پر کسانوں اور مقامی عوام کو پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔ حکومت کسی کے ساتھ کوئی ناانصافی نہیں کرے گی بلکہ وہ ذمہ داری لیتے ہیں اراضیات سے محروم ہونے والے متاثرین کو حکومت کی جانب سے انصاف دلائیں گے۔ آج یہاں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ریاستی وزیر کومٹ ریڈی وینکٹ ریڈی نے کہا کہ بی آر ایس اور بی جے پی کی جانب سے ریجنل رنگ روڈ کے الائنمنٹ کے تعلق سے گمراہ کن بیانات جاری کرتے ہوئے کسانوں اور مقامی عوام کو احتجاج کرنے کے لئے مشتعل کیا جارہا ہے جس کی وہ سخت مذمت کرتے ہیں اور ساتھ ہی متاثرین سے یہ بھی وعدہ کرتے ہیں کہ ان کے ساتھ کوئی ناانصافی ہونے نہیں دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ابھی تک آر آر آر کے لئے صرف ڈی پی آر مکمل ہوا ہے، کسانوں کو پریشان ہونے اور دھرنا نہ دینے کی اپیل کی۔ ریاستی وزیر نے کہا کہ جب تک میرے جسم میں روح ہے وہ کسانوں سے ناانصافی ہونے نہیں دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ 2018 میں مرکزی حکومت نے ریجنل رنگ روڈ کو منظوری دی تھی تاہم اس وقت کے سی آر حکومت نے اس پر کوئی توجہ نہیں دی۔ کومٹ ریڈی وینکٹ ریڈی نے کہا کہ جن کسانوں کے اراضیات اس پراجکٹ کے لئے حاصل کئے جارہے ہیں ان میں زیادہ سے زیادہ معاوضہ ادا کیا جائے گا۔ ریجنل رنگ روڈ پراجکٹ کے الائنمنٹ میں کانگریس حکومت نے تبدیلی کی ہے جس کی وجہ سے اس کے جنوبی ہند کے حصہ میں سنگاریڈی۔ امنگل۔ شادنگر۔ چوٹ اُپل کے درمیان دوری 189 کیلو میٹرس سے بڑھ کر 190 کیلو میٹر تک پہنچ گئی ہے۔ اس کے علاوہ پراجکٹ کے تخمینہ میں بھی 20 ہزار کروڑ روپے کا اضافہ ہوگیا ہے۔ ساتھ ہی مزید 20 ہزار ایکڑ اراضی سے کسان محروم ہو رہے ہیں جس کے خلاف کسانوں کے احتجاج کی سیاسی جماعتیں تائید کررہی ہیں۔ 2