ریاستی وزیر وینکٹ ریڈی کو فون پر مبارکباد، نیتن گڈکری کے ساتھ تصویر کو سوشیل میڈیا میں وائرل کیا گیا
حیدرآباد۔/29ڈسمبر، ( سیاست نیوز) چیف منسٹر ریونت ریڈی نے وزیر عمارات و شوارع کومٹ ریڈی وینکٹ ریڈی کو فون کرتے ہوئے ریجنل رنگ روڈ کی تعمیر کیلئے مرکزی حکومت کی جانب سے ٹنڈرس طلب کئے جانے پر مبارکباد پیش کی۔ چیف منسٹر نے کہا کہ کومٹ ریڈی وینکٹ ریڈی کی مساعی کے نتیجہ میں مرکزی حکومت نے ریجنل رنگ روڈ کی تعمیر میں اہم فیصلہ کیا ہے۔ ریجنل رنگ روڈ کے شمالی حصہ میں 4 لائن ایکسپریس راہداری کے تعمیری کاموں کیلئے ٹنڈرس طلب کئے گئے ہیں۔ چیف منسٹر نے کہا کہ 2017 میں یہ پراجکٹ تعطل کا شکار ہوچکا تھا اور آپ کی مساعی کے نتیجہ میں مرکزی حکومت نے تعمیری کاموں کیلئے ٹنڈرس طلب کئے ہیں۔ چیف منسٹر نے مرکزی وزیر ٹرانسپورٹ نیتن گڈکری سے اظہار تشکرکیا۔ گرما پور سے یادادری تک اکسپریس کاریڈار کی تعمیر پر 5555 کروڑ خرچ کئے جائیں گے اور مختلف پیاکیجس کے تحت راہداری کو تقسیم کرتے ہوئے ٹنڈرس طلب کئے گئے۔ کومٹ ریڈی وینکٹ ریڈی نے سوشیل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر نیتن گڈکری سے ملاقات کی تصویر وائرل کرتے ہوئے آوٹر رنگ روڈ کے تعمیری کاموں میں پیشرفت پر مرکزی وزیر کو مبارکباد پیش کی۔ اسی دوران وینکٹ ریڈی نے آؤٹر رنگ روڈ ٹول گیٹ کے لیز معاملہ میں حکومت کی جانب سے تحقیقات پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ہریش راؤ نے کے سی آر اور کے ٹی آر کو پھنسانے کیلئے ٹول لیز کی ایس آئی ٹی سے جانچ کا مطالبہ کیا۔ ہریش راؤ کے مطالبہ پر چیف منسٹر ریونت ریڈی نے اسمبلی میں خصوصی تحقیقاتی ٹیم کی تشکیل کا اعلان کیا ہے۔ وینکٹ ریڈی نے کہا کہ تحقیقات میں قانون اپنا کام کرے گا۔ فارمولہ ای ریسنگ معاملہ میں کے ٹی آر کے خلاف مقدمہ کا حوالہ دیتے ہوئے وینکٹ ریڈی نے کہا کہ اینٹی کرپشن بیورو اس معاملہ کی جانچ کررہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ORR ٹول لیز معاملہ میں کئی بے قاعدگیاں ہوئی ہیں جن کا تحقیقات میں انکشاف ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ 2017 میں ریجنل رنگ روڈ کی مرکز سے اجازت کے باوجود سابق بی آر ایس حکومت نے پراجکٹ کی تکمیل میں دلچسپی نہیں دکھائی تھی۔ تلنگانہ کی 50 فیصد سڑکوں کا احاطہ آوٹر رنگ روڈ کے ذریعہ کیا جاسکتا ہے اور یہ پراجکٹ حیدرآباد کی ترقی میں معاون ثابت ہوگا۔1