نئی دہلی۔27 مارچ ۔( سیاست ڈاٹ کام ) کرونا وائرس کے معیشت پر پڑنے والے اثرات کو کم کرنے کیلئے ریزرو بینک کے ذریعہ بنائی گئی پالیسی اور مالی اقدامات کا صنعتی برادری نے خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے مالی استحکام آئے گا اور سسٹم میں زیادہ لیکویڈیٹی کی وجہ سے مالی تناؤ کو کم کرنے میں ملے گی۔ریزرو بینک کی مالی پالیسی کمیٹی کی جمعہ کو ختم ہوئی رواں مالی سال کی ساتویں دوماہی جائزہ میٹنگ کے بعد جاری بیان پر اپنے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے سی آئی آئی کے ڈائرکٹر جنرل چرنجیت بنرجی نے کہا ہے کہ ریپو کی شرح میں 75 بیس ڈیجٹ میں کمی کئے جانے کا فیصلہ قابل تعریف ہے ۔ اس کے ساتھ ہی ریزرو بینک نے لیکوڈیٹی میں اضافہ کرنے کے لئے کئی اور طریقہ اپنائے ہیں جس سے کرونا وائرس کی وجہ سے لاک ڈاؤن سے معیشت پر پڑنے والے مالی تناؤ کو کم کرنے میں مدد ملے گی۔کیش ریزرو تناسب میں کی گئی ایک فیصد کی کمی سے بینکوں کو سود کی شرح کم کرنے میں مدد ملے گی اوراس کا فائدہ گاہکوں کو ہوگا۔ چرننجیت بنرجی نے کہا کہ موجودہ لاک ڈاؤن سے کمپنیوں کے نقد کے بہاؤ پر منفی اثرپڑے گا۔ تین مہینے تک قرض کی قسطوں کی وصولی سے راحت دیئے جانے سے کمپنیوں کو اطمینان حاصل ہوگا۔ حالانکہ سی آئی آئی نے اس مدت کو بڑھائے جانے کی اپیل بھی کی ہے ۔صنعتی تنظیم ایسوچیم نے کہا ہے کہ ریزرو بینک کے اس اقدام سے مالی استحکام آئے گا اور کاروبا کو استحکام ملے گا ۔ اس نے کہا ہے کہ ریزرو بینک کے ذریعہ کئے گئے اقدامات نہ صرف قابل تعریف ہیں بلکہ اس کا خیر مقدم کیاجانا چاہئے ۔ ایسوچیم نے مزید کہا کہ ریزرو بینک نے تین مہینوں تک قسطوں کی وصولی سے راحت دے کر کمپنیوں، ایم ایس ایم ای اورپرسنل ڈیپٹر کو بڑی راحت دی ہے ۔ اس کے ساتھ ہی بینک کے ڈیپوزیٹروں کے مفادات کا بھی خیال رکھاگیا ہے ۔