ریاض۔7 نومبر (سیاست ڈاٹ کام ) ڈبلیو ڈبلیو ای کے 200 کے قریب اسٹارزکو ادائیگی کے تنازعہ پر سعودی عرب میں یرغمال بنا کر امریکہ جانے والی پروازوں میں سوار ہونے سے روکا گیا۔ یہ دعویٰ مختلف رپورٹس میں سامنے آیا ہے اور برطانوی روزنامے ٹیلیگراف کے مطابق 200 کے قریب اسمیک ڈان برانڈ کے ریسلر اور اس کے وفد کو ریاض انٹرنیشنل ائرپورٹ پر مبینہ طور پر سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے حکم پر طیاروں کی پارکنگ کے مقام پر 6 گھنٹے کے لیے روکا گیا۔ رپورٹ کے مطابق سعودی ولی عہد ڈبلیو ڈبلیو ای کے چیئرمین ونس میکموہن کی جانب سے گزشتہ ہفتے سعودی عرب میں ہوئے ایونٹ کران جیول کی لائیو فیڈ منسوخ کیے جانے کے اقدام پر برہم تھے۔ ڈبلیو ڈبلیو ای نے ایونٹ کی لائیو فیڈ40 منٹ تک روکے رکھی تھی جس کی وجہ گزشتہ سال سعودی عرب میں ہوئے 2 شوز کے 50 کروڑ کے واجبات نہ ملنا بتایا جارہا ہے۔ ایونٹ کے بعد ریسلر اگلے دن نیویارک میں ہونے والے اسمیک ڈان شو کے لیے ریاض سے بوئنگ 747 طیارے پر روزانہ ہونا چاہتے تھے لیکن اسے تکنیکی مسئلہ کے باعث روک دیا گیا اور وہ شو میں شرکت نہیں کرسکے۔ امریکی اسپورٹس صحافی ڈیو میلٹزر نے ٹوئٹ میں بتایا اس بارے میں کوئی کچھ کہہ نہیں رہا لیکن ڈبلیو ڈبلیو ای کو سعودی عرب میں مسئلے کا سامنا ہوا۔ انہوں نے لکھا ریسلرزکو پرواز سے جانے کی اجازت نہیں ملی اور بیشتر تاحال ریاض میں ہے، 20 افراد وہاں سے امریکہ روانہ ہوگئے لیکن بیشتر افراد وہی موجود ہیں۔ ان کچھ افراد میں ونس میکموہن اور ہلک ہوگن اور ٹائسن فیوری جیسے اسٹارز شامل تھے جو اپنے خانگی طیاروں پر سعودی عرب سے روانہ ہوئے۔ بعد ازاں ڈیوڈ میلٹزر نے ریڈیو اسٹیشن ریسلنگ آبزرورکو بتایا کہ تناؤ میں اس وقت اضافہ ہوا جب ملٹری پولیس کو ریاض کے دارالحکومت بھیجا گیا۔ ریسلر کو یرغمال بننے کا احساس ہوا، کوئی نقصان تو نہیں ہوا لیکن یہ بہت تناؤکی صورتحال تھی۔ڈبلیو ڈبلیو ای کی جانب سے اس حوالے سے کوئی بیان جاری نہیں کیا گیا تاہم یہ تصدیق کی گئی تھی کہ ریسلرز کو 6 گھنٹے تک ریاض ایرپورٹ میں طیاروں کے کھڑے ہونے کے مقام پر انتظار کرنا پڑا اور اس تاخیر کی وجہ مکینیکل مسئلہ تھا۔ طیارے کی مالک اٹلس ایر نے بھی اس سے ملتا جلتا بیان جاری کرتے ہوئے بتایا مرمت اور جانچ پڑتال کے بعد ہی کسی طیارے کو پروازکی اجازت دی جاتی ہے۔