تنظیم جدید قانون کے وعدوں کی تکمیل میں مرکز ناکام
حیدرآباد 6 فروری (سیاست نیوز) تلنگانہ اسٹیٹ پلاننگ بورڈ کے نائب صدرنشین بی ونود کمار نے ریلوے بجٹ میں تلنگانہ کے ساتھ ناانصافیوں کی شکایت کی اور کہاکہ عام بجٹ کی طرح ریلوے بجٹ میں تلنگانہ کو نظرانداز کردیا گیا۔ 2014 ء میں ریاست کی تقسیم کے وقت پارلیمنٹ میں تلنگانہ کے ساتھ جو وعدے کئے گئے تھے، مودی حکومت اُن پر عمل آوری میں ناکام ثابت ہوئی ہے۔ ونود کمار نے کہاکہ ریلوے بجٹ میں صرف ایسے کاموں کے لئے فنڈس منظور کئے گئے جو گزشتہ عرصہ سے جاری ہیں جبکہ نئے ریلوے لائنس بچھانے اور نئے پراجکٹس کے لئے کوئی منظوری نہیں دی گئی۔ نظام آباد، جگتیال، کریم نگر اور قاضی پیٹ راہداری پر نئے اکسپریس ٹرینوں کے آغاز کا طویل عرصہ سے مطالبہ کیا جارہا ہے لیکن مرکز نے اِس مطالبہ کو نظرانداز کردیا۔ کریمنگر، حضورآباد اور قاضی پیٹ کے درمیان ریلوے لائنس سروے کے لئے 2017-18 ء میں 2 کروڑ روپئے مختص کئے گئے تھے لیکن آج تک اِس کام میں کوئی پیشرفت نہیں ہوئی۔ ونود کمار نے کہاکہ تنظیم جدید قانون میں قاضی پیٹ میں ریلوے کوچ فیاکٹری کا وعدہ کیا گیا تھا۔ اُنھوں نے کہاکہ مرکزی حکومت کو تلنگانہ سے کئے گئے وعدوں کی تکمیل پر توجہ دینی چاہئے۔ اُنھوں نے کہاکہ ریاست کے پراجکٹس کے لئے زائد فنڈس کی اجرائی کے سلسلہ میں چیف منسٹر اور وزراء نے بارہا نمائندگی کی لیکن بجٹ میں تلنگانہ کے نئے پراجکٹس کو نظرانداز کردیا گیا۔