ریل نیلائم کے روبرو مخالف بی جے پی جماعتوں کا متحدہ احتجاج

   

ٹی آر ایس اور کانگریس ایک ساتھ ، تلنگانہ کے ریلوے پراجکٹس کو بجٹ میں شامل کرنے کا مطالبہ
حیدرآباد۔31۔ جنوری (سیاست نیوز) ریلوے پراجکٹس کی تکمیل میں تلنگانہ کو نظرانداز کرنے کے خلاف ٹی آر ایس ، کانگریس ، تلگو دیشم اور بائیں بازو کی جماعتوں کی جانب سے آج ریل نیلائم پر احتجاج منظم کیا گیا۔ یہ پہلا موقع ہے جب مرکزی حکومت کے خلاف احتجاج میں ٹی آر ایس اور کانگریس قائدین ایک ساتھ شریک ہوئے ہیں۔ ساؤتھ سنٹرل ریلوے کے ہیڈکوارٹر پر احتجاج کے ذریعہ سیاسی جماعتوں نے آندھراپردیش تنظیم جدید قانون کے تحت ریلوے کوچ فیکٹری کے قیام اور دیگر وعدوں کی تکمیل کا مطالبہ کیا۔ احتجاج کے بعد انچارج چیف جنرل مینجر کو یادداشت پیش کی گئی ۔ تلنگانہ پلاننگ بورڈ کے نائب صدرنشین بی ونود کمار، گورنمنٹ چیف وہپ ڈی ونئے بھاسکر ، سی دیاکر کانگریس قائد جی راگھو ریڈی ، سی پی آئی قائد ایم روی ، بھکشاپتی ، سی پی ایم قائدین ، گوردھن اپا راؤ ، سی پی آئی ایم ایل ، ایم آر پی ایس اور دیگر تنظیموں کے قائدین نے دھرنے میں حصہ لیا۔ ورنگل میں ریلوے کوچ فیکٹری کے قیام کا وعدہ کیا گیا تھا اور حکومت نے قاضی پیٹ میں اراضی کی نشاندہی بھی کی۔ انہوں نے مرکزی بجٹ میں ریلوے کوچ فیکٹری کے قیام کا اعلان کرنے کا مطالبہ کیا۔ قائدین نے کہا کہ مرکزی حکومت تلنگانہ کو مسلسل نظر انداز کر رہی ہے۔ دھرنے کے موقع پر پولیس کی بھاری جمیعت کو تعینات کیا گیا تھا لیکن کسی کی گرفتاری عمل میں نہیں آئی ۔ ونود کمار نے کہا کہ احتجاج کا مقصد مرکزی بجٹ میں تلنگانہ کے ریلوے پراجکٹس کی تکمیل کی یاد دہانی کرانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مرکز نے تلنگانہ کے ساتھ کئی وعدے کئے تھے۔ گورنمنٹ چیف وہپ ونئے بھاسکر نے ورنگل میں بی جے پی قائدین کو داخلہ کی اجازت اس وقت تک نہیں دی جائے گی جب تک وہ قاضی پیٹ میں ریلوے کوچ فیکٹری کے قیام کا مرکز سے اعلان نہیں کرتے۔ کانگریس اور بائیں بازو قائدین نے مرکزی بجٹ میں تلنگانہ سے مناسب انصاف کا مطالبہ کیا۔ ر