16 یا 17 اگست کو پولیٹیکل افیرس کمیٹی کا اجلاس، جوبلی ہلز میں کانگریس کے موقف کا جائزہ، کارپوریشنوں اور بورڈس پر عنقریب تقررات
حیدرآباد ۔ 11 ۔ اگست (سیاست نیوز) تلنگانہ میں بی سی طبقات کو تعلیم ، روزگار اور مجالس مقامی میں 42 فیصد تحفظات کے مسئلہ پر حکمت عملی طئے کرنے کیلئے پردیش کانگریس کمیٹی کی پولیٹیکل افیرس کمیٹی کا اجلاس طلب کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ نئی دہلی کے تین روزہ پروگرام کے دوران چیف منسٹر ریونت ریڈی نے اعلان کیا تھا کہ عنقریب پولیٹیکل افیرس کمیٹی کا اجلاس طلب کرتے ہوئے سینئر قائدین سے مشاورت کے بعد تحفظات پر عمل آوری کی حکمت عملی طئے کی جائے گی۔ صدر پردیش کانگریس مہیش کمار گوڑ نے آج چیف منسٹر ریونت ریڈی سے ان کی قیامگاہ پر ملاقات کی ۔ دیڑھ گھنٹے سے زائد تک دونوں قائدین نے بی سی تحفظات کے علاوہ جوبلی ہلز ضمنی چناؤ اور نامزد عہدوں پر تقررات جیسے امور پر تبادلہ خیال کیا۔ ملاقات میں طئے کیا گیا کہ 16 یا 17 اگست کو پولیٹیکل افیرس کمیٹی کا اجلاس طلب کیا جائے۔ کمیٹی میں کانگریس کے سینئر قائدین شامل ہیں اور اسے پارٹی کی بااختیار کمیٹی کا موقف حاصل ہے، لہذا اجلاس میں تحفظات اور مجالس مقامی کے انتخابات پر حکمت عملی طئے کی جائے گی۔ ہائی کمان کی ہدایت کے مطابق مختلف کارپوریشنوں اور بورڈس نے تقررات کی جلد تکمیل کا فیصلہ کیا گیا۔ ایسے کارپوریشن اور بورڈس جن کے صدور نشین کے عہدوں پر تاحال تقررات نہیں کئے گئے ، ان کے علاوہ کارپوریشنوں کے ڈائرکٹرس کے تقررات بھی جلد مکمل کئے جائیں گے۔ مہیش کمار گوڑ نے جوبلی ہلز ضمنی چناؤ کے ضمن میں پارٹی قائدین کی سرگرمیوں اور مقامی کارکنوں کی رائے سے چیف منسٹر کو واقف کرایا۔ مہیش کمار گوڑ نے بتایا کہ تین ریاستی وزراء کو انچارج مقرر کرتے ہوئے کارکنوں کو متحرک کیا گیا ہے ۔ اے آئی سی سی سکریٹری وشواناتھن بھی جوبلی ہلز کے مختلف وارڈس کا دورہ کرتے ہوئے انتخابی مہم میں مصروف ہیں۔ چلو نئی دہلی پروگرام سے قبل چار اضلاع کے چار اسمبلی حلقہ جات میں منعقدہ جنہیتا پد یاترا میں عوامی ردعمل سے چیف منسٹر کو واقف کرایا گیا۔ اے آئی سی سی انچارج میناکشی نٹراجن اور صدر پردیش کانگریس مہیش کمار گوڑ نے چار اضلاع میں یاترا کا اہتمام کیا تھا۔ دہلی پروگرام کے سبب یاترا کو روک دیا گیا اور توقع ہے کہ 23 اگست سے پد یاترا کا دوبارہ آغاز ہوگا۔ حکومت کی فلاحی اسکیمات پر موثر عمل آوری اور عوام میں اس کی تشہیر کیلئے کارکنوں کو متحرک کرنے کا فیصلہ کیا گیا تاکہ حقیقی مستحق افراد تک اسکیمات کے فوائد پہنچ سکیں۔ باوثوق ذرائع کے مطابق مہیش کمار گوڑ پولیٹیکل افیرس کمیٹی کے اجلاس کے سلسلہ میں تلنگانہ انچارج میناکشی نٹراجن سے مشاورت کے بعد تاریخ کا اعلان کریں گے ۔ بی سی تحفظات کے لئے حکومت کو صدر جمہوریہ دروپدی مرمو کی جانب سے جواب کا انتظار ہے۔ تلنگانہ حکومت کے دو بلز اور ایک آرڈیننس صدر جمہوریہ کے پاس زیر التواء ہے۔ صدر جمہوریہ نے تاحال کلیئرنس یا مسترد کرنے کا کوئی فیصلہ نہیں کیا۔ دوسری طرف حکومت کو ہائی کورٹ کی ہدایت کے مطابق 30 ستمبر تک پنچایت راج اداروں کے انتخابات مکمل کرنے ہیں۔ صدر جمہوریہ کی عدم منظوری کی صورت میں کانگریس پارٹی ٹکٹوں کے الاٹمنٹ میں پسماندہ طبقات کو 42 فیصد حصہ داری فراہم کرے گی۔ پولیٹیکل افیرس کمیٹی کے اجلاس میں حکومت کی اسکیمات کا جائزہ اور مجالس مقامی چناؤ کی حکمت عملی طئے کی جائے گی۔1