انتخابی شیڈول کی اجرائی سے قبل تلنگانہ میں گرماگرم سیاسی ماحول
حیدرآباد ۔ 2 ستمبر (سیاست نیوز) تلنگانہ میں اسمبلی انتخابات کیلئے شیڈول کی اجرائی سے قبل سیاسی ماحول گرماگرم ہوگیا ہے۔ تازہ طور پر بی آر ایس کی رکن قانون ساز کونسل کے کویتا نے صدر تلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی اے ریونت ریڈی کی بنگلور میں ڈپٹی چیف منسٹر سے ملاقات کی۔ تصویر ٹوئٹر پر شیئر کرتے ہوئے کہا کہ تلنگانہ کے قائدین پہلے راست طور پر دہلی سے احکامات حاصل کرنے تھے اب براہ بنگلور پہنچنے کا طنزیہ ریمارکس کرتے ہوئے تلنگانہ کی عزت و نفس کو دہلی میں نیلام کرنے کا الزام عائد کیا، جس پر کانگریس کے صدر ریونت ریڈی نے چیف منسٹر کے سی آر کی وزیراعظم نریندر مودی کے سامنے سرجھکا کر ٹھہرنے کی تصویر ٹوئیٹر پر شیئر کرتے ہوئے کویتا کے طنز کا جواب دیا اور کہا کہ گلی میں بی جے پی کو للکارا جارہا ہے اور دہلی میں جھک جھک کر سلام کیا جارہا ہے۔ یہ کے سی آر میجک ہے۔ نیکر۔ لکر کا لاجک ہونے کا دعویٰ کیا ہے۔ اس طرح تلنگانہ میں سیاسی سرگرمیاں عروج پر پہنچ چکی ہیں۔ کرناٹک میں کانگریس پارٹی کو اقتدار حاصل کرنے میں اہم رول ادا کرنے والے ڈپٹی چیف منسٹر ڈی کے شیوکمار کو کانگریس پارٹی نے تلنگانہ انتخابات کیلئے اہم ذمہ داری سونپی ہے۔ کھمم کے سابق رکن پارلیمنٹ پی سرینواس ریڈی، سابق وزیر جے کرشنا راؤ کی کانگریس میں شمولیت شرمیلا کی پارٹی کے کانگریس میں انضمام کی راہ ہموار کرنے میں ڈی کے شیوکمار نے اہم رول ادا کیا ہے۔ ریونت ریڈی بنگلور پہنچ کر بی آر ایس قائد ٹی ناگیشور راؤ کی کانگریس میں شمولیت شرمیلا کی پارٹی کے انضمام اور حیدرآباد میں منعقد ہونے والے کانگریس کے سی ڈبلیو سی اجلاس کے بارے میں تبادلہ خیال کررہے ہیں۔ن