ریونت ریڈی بضد ، مرکزی حکومت رکاوٹ پیدا کررہی ہے

   

حیدرآباد۔11۔مارچ(سیاست نیوز) پرانے شہر میں حیدرآباد میٹرو ریل کے کاموں میں مرکزی حکومت کی جانب سے رکاوٹ پیدا کی جا رہی ہے!مرکزی حکومت کا حیدرآباد میٹرو ریل میں جب کوئی حصہ ہی نہیں ہے تو وہ کیوں پرانے شہر کی ترقی میں رکاوٹ پیدا کرنے کی کوشش کر رہی ہے!مرکزی وزیر سیاحت و رکن پارلیمنٹ سکندرآباد کیوں پرانے شہر میں میٹرو ریل کے تعمیری کاموں کو رکوانے کے درپہ ہیں!حکومت آندھراپردیش نے جب میٹرو ریل کے کاموں کا آغاز کیا اس وقت حکومت کی جانب سے ایل اینڈ ٹی سے کئے گئے معاہدہ کے مطابق اس پراجکٹ میں حکومت اور ایل اینڈ ٹی دونوں ہی شراکت دار تھے اور اس پراجکٹ کی تعمیر کا آغاز حکومت کی جانب سے عوامی خانگی شراکت داری کے ساتھ عمل میں لایا گیا تھا اورپرانے شہر کے سواء دیگر تمام علاقوں میں جہاں تک میٹرو ریل کو پہنچانے کا منصوبہ تھا اسے مکمل کرلیا گیالیکن پرانے شہر کی میٹرو ریل راہداری مختلف بہانوں سے نظرانداز کیا جاتا رہا اور اب جبکہ تشکیل تلنگانہ کے بعد ریاست میں کانگریس نے اقتدار حاصل کیا تو دوبارہ پرانے شہر کی ترقی کی جانب سے توجہ مبذول کرتے ہوئے فوری طور پر پرانے شہر کی راہداری کے کاموں کی تکمیل کے لئے سنگ بنیاد تقریب کا انعقاد عمل میں لایا گیا لیکن دوسرے ہی دن اس پراجکٹ میں رکاوٹیں پیدا کئے جانے کی کوششوں کے سلسلہ میں چیف منسٹر اے ریونت ریڈی نے سنسنی خیز انکشاف کرتے ہوئے ایسا کرنے والوں کو انتباہ دیا۔ پرانے شہر میں میٹرو ریل راہداری کے راستہ کو تبدیل کرنے کے نام پر کئی برسوں تک اس پراجکٹ کو زیر التواء رکھا گیا تھا اور رکن پارلیمنٹ حیدرآباد بیرسٹر اسدالدین اویسی نے گنجان آبادی کے بجائے اس راہداری کو موسیٰ ندی کے کنارے سے لیجانے کی حمایت کر رہے تھے لیکن بعد ازاں ان کے نظریات تبدیل ہوگئے اور حیدرآباد کی ان گنجان آبادیوں سے میٹرو راہداری کی تعمیر کے لئے احتجاج کرنے والی بھارتیہ جنتا پارٹی نے پرانے شہر میں میٹرو ریل راہداری کے کاموں کا سنگ بنیاد رکھے جانے کے فوری بعد اپنے موقف کوتبدیل کرتے ہوئے پراجکٹ کی راہ میں رکاوٹیں پیدا کرنے کا سلسلہ شروع کردیا ہے اور باوثوق ذرائع سے موصولہ اطلاعات کے مطابق مرکزی وزیر سیاحت کی جانب سے اب پرانے شہر کی میٹرو راہداری کے تعمیری کاموں میں رکاوٹ پیدا کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے لیکن حکومت تلنگانہ بھی اب اس راہداری پر میٹرو کے تعمیری کاموں کے آغاز کے سلسلہ میں بضد ہے اور جلد ہی اس راہداری پر کام شروع کرنے کی عہدیداروں کو ہدایت دی جا رہی ہے۔ بتایاجاتا ہے کہ مرکزی حکومت کی جانب سے پرانے شہر کی میٹرو ریل راہداری کے تعمیری کاموں میں رکاوٹ پیدا کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے اور کہا جا رہا ہے کہ مرکزکی منظوری کے بغیر ان کاموں کو شروع نہ کئے جانے کے سلسلہ میں ریاستی حکومت کو مکتوب موصول ہوا ہے حالانکہ چیف منسٹر ریونت ریڈی نے وزیر اعظم ہند نریندر مودی کے حالیہ دورہ حیدرآباد کے دوران انہیں اس پراجکٹ کی تکمیل کے سلسلہ میں تحریری نمائندگی حوالہ کرتے ہوئے ان سے خواہش کی تھی کہ اس پراجکٹ میں مرکزی حکومت کی جانب سے اپنا حصہ ادا کرتے ہوئے پراجکٹ کی عاجلانہ تکمیل کے سلسلہ میں اقدامات کو یقینی بنایا جائے۔حیدرآباد میٹرو ریل کے عہدیداروں کا کہنا ہے کہ ریاستی حکومت میٹرو ریل راہداری پر کاموں کی انجام دہی کے لئے مرکزی حکومت کی جانب سے اجازت درکار ہوتی ہے اور اس اجازت کے حصول کے بعد ہی تعمیراتی کاموں کا آغاز ممکن ہوپائے گا ۔3