ریونت ریڈی حکومت تمام شعبہ جات میں ناکام سابقہ رکن قانون ساز کونسل محمد فاروق حسین

   

حیدرآباد 9 نومبر (راست) تلنگانہ راشٹریہ سمیتی کے قائد و سابق قانون ساز کونسل رکن محمد فاروق حسین نے ریاستی حکومت پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ریونت ریڈی کی قیادت میں کانگریس حکومت ہر شعبہ میں ناکام ہو چکی ہے۔ انتظامیہ سے لے کر سماجی انصاف تک کوئی محکمہ بہتر کارکردگی پیش نہیں کر رہا۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ ریاست میں بلڈوزر راج جاری ہے، غریبوں کے مکانات منہدم کیے جا رہے ہیں، مگر راہول گاندھی خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں۔ وہ دوسری ریاستوں میں بی جے پی کے بلڈوزر راج پر شور مچاتے ہیں، لیکن تلنگانہ میں اپنی ہی حکومت کے مظالم پر آنکھیں بند کیے بیٹھے ہیں۔ محمد فاروق حسین نے کہا کہ سابق وزیراعلیٰ کے چندر شیکھر راؤ کے دورِ حکومت میں تلنگانہ نے حقیقی ترقی دیکھی۔ان کے مطابق کے سی آر حکومت نے حیدرآباد کو عالمی معیار کے شہر میں تبدیل کیا، بلا رکاوٹ بجلی کی فراہمی کو یقینی بنایا، امن و امان کو برقرار رکھا، اور تمام طبقات خصوصاً اقلیتوں کے لیے متعدد فلاحی اسکیمات متعارف کرائیں۔ انہوں نے مزید بتایا کہ کے سی آر دور میں 204 اقلیتی گروکل اسکولز قائم کیے گئے، اقلیتی طلبہ کے لیے بیرونِ ملک تعلیم کے وظائف شروع کیے گئے، شادی مبارک اسکیم کے تحت ہزاروں غریب لڑکیوں کی شادیاں انجام پائیںاور اقلیتی فائناس کارپوریشن کے ذریعہ روزگار کے مواقع فراہم کئے گئے۔ بی آر ایس قائد نے کہا کہ کانگریس نے برسرِ اقتدار آنے سے قبل اقلیتوں سے جو وعدے کیے تھے، آج وہ سب بھلا دیے ہیں۔ نہ نئی اسکیمات لائی گئیں، نہ ہی کے سی آر دور کی اسکیمات کو جاری رکھا گیا۔ انہوں نے الزام لگایا کہ کانگریس اور بی جے پی کے درمیان خفیہ مفاہمت ہے۔ ریونت ریڈی اور بی جے پی قائدین سیاسی مفادات کے لیے ایک دوسرے سے ملے ہوئے ہیں۔ عوام کو گمراہ کرنے کے لیے وہ ظاہری طور پر ایک دوسرے کے خلاف بیان بازی کرتے ہیں، لیکن درپردہ ان کے تعلقات مضبوط ہیں۔ محمد فاروق حسین نے سوال اٹھایاکہ راہول گاندھی بتائیں کہ تلنگانہ میں غریبوں کے گھروں پر بلڈوزر کیوں چل رہے ہیں؟ اور وہ اس ناانصافی پر خاموش کیوں ہیں؟ انہوں نے یقین ظاہر کیا کہ جوبلی ہلز اسمبلی حلقہ سے بی آر ایس امیدوار کی کامیابی یقینی ہے، کیونکہ عوام اب کانگریس کے جھانسے میں آنے والے نہیں۔ فاروق حسین نے کہا کہ ریونت ریڈی نے خود اعتراف کیا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی اور تلگو دیشم پارٹی ان کے سیاسی مدارس ہیں، اور اب وہ جوبلی ہلز کے انتخابی جلسوں میں مسلمانوں کی ہمدردی کے دعوے کرتے ہوئے مسلمانوں کو اپنی ایک آنکھ قرار دے رہے ہیں۔ انہوں نے طنزیہ انداز میں کہا کہ ریونت ریڈی ایک سیاسی مداری ہیں۔ پہلے انہوں نے روزنامہ سیاست کے نیوز ایڈیٹر جناب محمد عامر علی خان کو قانون ساز کونسل کا رکن نامزد کیا، لیکن بعد ازاں اپنی سیاسی چال کے تحت ان کی جگہ محمد اظہر الدین کو نامزد کر دیا۔ اب وہ جوبلی ہلز میں مسلمانوں کے ووٹ بٹورنے کی کوشش کررہے ہیں، مگر ان کی یہ سیاسی چال جلد ہی ناکام ثابت ہوگی۔ فاروق حسین نے جوبلی ہلز کے مسلمانوں سے خواہش کی کہ وہ اپنا قیمتی ووٹ بی ار ایس کہ حق میں ادا کریں۔