ریونت ریڈی خصوصی تحقیقاتی ٹیم کے روبرو پیش ، ایک گھنٹہ تک سوالات

,

   

کے ٹی آر کو نوٹس دینے کانگریس قائد کا مطالبہ، آندھرائی عہدیدار کو تحقیقات کی ذمہ داری دینے پر تنقید
حیدرآباد۔23۔مارچ (سیاست نیوز) تلنگانہ پبلک سرویس کمیشن کے امتحانی پرچہ جات کی افشاء معاملہ میں صدر پردیش کانگریس ریونت ریڈی آج خصوصی تحقیقاتی ٹیم (SIT) کے روبرو پیش ہوئے۔ بشیر باغ میں واقع ایس آئی ٹی کے دفتر میں تقریباً ایک گھنٹہ تک ریونت ریڈی تحقیقاتی عہدیداروں کے سوالات کا جواب دیتے رہے ۔ پرچہ جات کی افشاء کی جانچ کی قیادت کرنے والے عہدیدار اے آر سرینواس نے ریونت ریڈی سے افشاء معاملہ میں کے ٹی آر کے دفتر کے ملوث ہونے کے بارے میں سوالات کئے۔ بتایا جاتا ہے کہ ریونت ریڈی نے تحریری طور پر اپنا بیان داخل کیا جس میں کے ٹی آر اور دیگر قائدین کے بیانات کے تراشی شامل تھے۔ریونت ریڈی نے تحقیقاتی عہدیداروں سے کہا کہ وہ کے ٹی آر ، صدرنشین پبلک سرویس کمیشن جناردھن ریڈی اور سکریٹری انیتا رامچندرن سے بھی پوچھ تاچھ کریں تاکہ حقائق منظر عام پر آسکے۔ واضح رہے کہ ایس آئی ٹی نے پرچہ جات افشاء معاملہ میں ریونت ریڈی اور بنڈی سنجے کو نوٹس جاری کی ہے۔ ریونت ریڈی نے تحقیقاتی عہدیداروں کو ایک مکتوب حوالے کیا جس میں کے ٹی آر سے تحقیقات کی مانگ کی گئی ۔ عہدیداروں نے مکتوب قبول کرنے سے گریز کیا اور کہا کہ وہ اس معاملہ میں معلومات کریں گے۔ ایس آئی ٹی آفس سے باہر نکلنے کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے ریونت ریڈی نے کہا کہ پرچہ جات افشاء پر بنڈی سنجے ، کے ٹی آر اور خود انہوں نے ردعمل ظاہر کیا تھا لیکن خصوصی تحقیقاتی ٹیم نے صرف مجھے اور بنڈی سنجے کو نوٹس دی ہے۔ انہوں نے کے ٹی آر کو نوٹس کی عدم اجرائی پر حیرت کا اظہار کیا ۔ ان کا کہنا تھا کہ تحقیقات کی تکمیل سے قبل ہی کے ٹی آر نے صرف دو ملازمین کو افشاء کے لئے ذمہ دار قرار دیا ہے۔ اس طرح تحقیقات پر اثر انداز ہونے کی کوشش کی گئی ۔ ریونت ریڈی نے کہا کہ پبلک سرویس کمیشن بیروزگار نوجوانوں کیلئے مذہبی مقام کی طرح اہمیت کا حامل ہے لیکن 30 لاکھ بیروزگار نوجوانوں کے ساتھ دھوکہ ہوا ہے ۔ ریونت ریڈی نے بتایا کہ ایس آئی ٹی کے عہدیداروں نے کے ٹی آر کے خلاف درخواست کو قبول نہیں کیا ۔ ریونت ریڈی نے شکایت کی کہ پولیس کی جانب سے انہیں ہراساں کیا گیا ہے ۔ انہوں نے حیرت کا اظہار کیا کہ تلنگانہ میں قابل اور اہل عہدیداروں کی موجودگی کے باوجود آندھرا سے تعلق رکھنے والے عہدیدار اے آر سرینواس کو تحقیقات کی ذمہ داری دی گئی ہے۔ کے سی آر نے آندھرائی عہدیدار کو تحقیقات کی ذمہ داری دے کر تلنگانہ کی توہین کی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ تحقیقات میں کے ٹی آر اور دوسروں کو شامل کرنے کیلئے ہائی کورٹ میں درخواست دائر ی جائے گی۔
ریونت ریڈی نے کوئی ثبوت پیش نہیں کیا
کانگریس قائد کے خلاف کارروائی کیلئے ایس آئی ٹی کی تیاریاں
حیدرآباد 23 مارچ (سیاست نیوز) پبلک سرویس کمیشن پرچہ جات کے افشاء میں ایس آئی ٹی نوٹس پر پیشی کے باوجود صدر پردیش کانگریس ریونت ریڈی کی مشکلات میں کمی نہیں ہوئی ۔ ایک گھنٹہ سوالات کے باوجود ایس آئی ٹی نے دعویٰ کیا کہ ریونت ریڈی نے پرچہ جات کے افشاء پر اپنے الزامات کی تائید میں کوئی ثبوت پیش نہیں کیا۔ ایک منڈل میں 100 سے زائد امیدواروں کو امتحانات میں 100 سے زائد نشانات حاصل ہونے کا انہوں نے الزام عائد کیا تھا لیکن ثبوت پیش کرنے سے قاصر رہے ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ریونت ریڈی کے خلاف کارروائی کی جاسکتی ہے۔ ماہرین سے مشاورت کے بعد کارروائی کا فیصلہ کیا جائیگا۔ر